سکھن تھانے کی حدود:20ارب روپے کا پانی چوری ہونے کا انکشاف

سکھن تھانے کی حدود:20ارب روپے کا پانی چوری ہونے کا انکشاف

کراچی (رپورٹ :محمد علی حفیظ ) کراچی میں پانی مافیا کے خلاف کام کرنے والے سکیورٹی ادارے کے ایک اہم افسر نے شہر میں پانی چوری کے نیٹ ورک کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ۔۔۔

 صرف سکھن تھانے کی حدود میں 10 سال کے دوران آر او پلانٹ کی آڑ میں واٹر کارپوریشن کا 20ارب روپے مالیت کا پانی چوری کرکے فروخت کیا گیا۔ پانی کی اس بڑی چوری کے تمام کردار، واٹر کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے سہولت کار 8 افسران اور حکومت سندھ کی ایک اہم شخصیت تمام قانونی کارروائی سے محفوظ ہیں۔ واٹر کارپوریشن 20 ارب روپے کا پانی چوری کرنے والوں سے ایک روپے کی بھی ریکوری نہیں کرسکا۔ ذمہ دار ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا ہے کہ اعلیٰ ترین سرکاری حکام سے موصول ہدایت کے بعد اس وقت شہر میں زمینوں اور پانی چوروں سے متعلق تمام تفصیلات اور ان کی سرگرمیوں پر مختلف رپورٹس تیار کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تہلکہ خیز انکشافات بتایا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے سکھن میں سال 2014 کے دوران زینتھ آر او پلانٹ قائم کیا گیا اور اس کی آڑ میں واٹر کارپوریشن کی کنڈیوٹ (پانی کی مرکزی) لائنوں سے غیر قانونی کنکنشز حاصل کرکے شہر کا سب سے بڑا غیر قانونی ہائینڈرنٹ چلایا گیا پانی مافیا روزانہ 80 لاکھ سے سوا کروڑ روپے کا پانی چوری کرکے فروخت کرتا تھا شہر کا سب سے بڑا اور منظم پانی چوری کا یہ نیٹ ورک مکمل طور پر حکومت سندھ کی ایک اہم شخصیت کی سرپرستی میں چلایا جارہا تھا پاکستان رینجرز سندھ نے 21نومبر 2023 کو پہلی بار شہر کے سب سے بڑے غیر قانونی ہائیڈرنٹ پر آپریشن کیا جس کی ایف آئی آر نمبر 437/2023 سکھن تھانے میں ملزم کاشف تسلیم کے خلاف درج کروائی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی افسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پانی چوری کے اس نیٹ ورک نے ایک بار پھر ایکوا ٹیک آر او پلانٹ کی آڑ میں غیر قانونی ہائیڈرنٹ قائم کرلیا تھا جس کی اطلاع ملنے پر پاکستان رینجرز سندھ نے 12دسمبر 2024 کو کارروائی کرکے مکمل طور پر غیر قانونی ہائیڈرنٹ کو مسمار کیا تمام غیر قانونی کنکشنز کاٹ دیئے اور سکھن تھانے میں مقدمہ نمبر 693/2024 راشد نامی ملزم کے خلاف درج کروایا گیا۔ سکیورٹی افسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حیران کن بات یہ ہے کہ واٹر کارپوریشن نے دس سال کے دوران 20 ارب روپے کا پانی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف صرف 2ایف آئی آرز درج کروانے کے بعد مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں