بلدیاتی ملازمین کا مطالبات کیلئے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا

 بلدیاتی ملازمین کا مطالبات کیلئے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا

کراچی(سٹی ڈیسک)صوبائی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں ناکافی اضافے ، ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کی عدم فراہمی، بلدیاتی ملازمین کی تنخواہوں کی آن لائن ادائیگی اور ۔۔

کووِڈ کے دوران جاں بحق ملازمین کے واجبات کی ادائیگی جیسے اہم مطالبات کے حق میں سرکاری و بلدیاتی ملازمین نے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا۔احتجاج کی قیادت مقبول مہر، سید ذوالفقار شاہ، اشرف بوزئی، شاہ محمد رضا شاہ، کامریڈ امر جلیل مگسی، بشریٰ آرائیں سمیت دیگر رہنماؤں نے کی۔ مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سندھ اسمبلی بلڈنگ تک پہنچ گئے ، جہاں انہوں نے پانچ گھنٹے طویل دھرنا دیا، جس کے باعث شہر میں شدید ٹریفک جام ہو گیا۔اسسٹنٹ کمشنر آرام باغ اور اسسٹنٹ کمشنر صدر نے مظاہرین سے مذاکرات کر کے ٹریفک بحال کروایا۔ بعد ازاں فنانس ڈیپارٹمنٹ کے افسران پر مشتمل ٹیم نے آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے نمائندوں سے مذاکرات کیے ۔مذاکرات میں طے پایا کہ ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کی منظوری اسی بجٹ اجلاس میں دے دی جائے گی۔ بلدیاتی ملازمین کو تنخواہیں آن لائن ٹریژری نظام کے تحت شفاف انداز میں ادا کی جائیں گی۔اسی طرح کووِڈ کے دوران جاں بحق ملازمین کے ورثاء کو ایک سال کی تنخواہ محکمہ صحت کے ذریعے سمری کی منظوری کے بعد دی جائے گی۔احتجاج میں سندھ بھر سے قافلوں کی صورت میں شرکت کی گئی جن میں سکھر، خیرپور، لاڑکانہ، ٹھٹھہ، پنوں عاقل، سجاول، نوشہرو فیروز اور دیگر اضلاع کے ملازمین شامل تھے ۔ کراچی ڈویژن سے جاوید بلوچ، نوشاد بلوچ، ریحان قاضی، ملک اعجاز و دیگر کی قیادت میں ملازمین جلوس کی صورت میں شامل ہوئے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں