نومولود جاں بحق :جوڈیشل انکوائری میں اسپتال قصوروار قرار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)زچگی کے دوران مبینہ غفلت سے نومولود بچے کی ہلاکت پر دائر ہرجانے کے دعوے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، جب کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے مکمل انکوائری کے بعد نجی اسپتال کی انتظامیہ کو واقعے کا براہ راست ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔
یہ رپورٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں جمع کروا دی گئی ہے ۔درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ عبد الاحد کے مطابق ان کے مؤکل نے اپنی اہلیہ کو زچگی کے لیے ایک معروف نجی اسپتال منتقل کیا تھا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے مسلسل 15 گھنٹے تک زچگی کا عمل مکمل نہیں کیا، جب کہ رات کے وقت اسپتال میں کوئی تجربہ کار ڈاکٹر یا ماہر موجود نہ تھا، جو کہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے ۔وکیل کے مطابق نومولود بچہ حالت بگڑنے کے بعد سولہ روز تک وینٹیلیٹر پر رہا، لیکن بالآخر انتقال کر گیا۔ ایڈووکیٹ عبد الاحد کا کہنا تھا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن پہلے ہی اسپتال اور متعلقہ ڈاکٹر پر جرمانہ عائد کر چکا ہے ، جس سے ان کی غفلت ثابت ہوتی ہے ۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اسپتال کی غفلت، غیر پیشہ ورانہ رویے اور ناکافی طبی سہولیات کے سبب ان کے نومولود کی جان گئی، جس کا ازالہ ممکن نہیں،تاہم انہوں نے 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔