سرکاری و نجی ملازمین کو بجٹ میں ریلیف نہیں ملا، لطیف نظامانی

 سرکاری و نجی ملازمین کو بجٹ میں ریلیف نہیں ملا، لطیف نظامانی

حیدر آباد(نمائندہ دنیا )آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں معمولی اضافے کو بھی ٹیکسوں کے ذریعے واپس لے لیا۔

 الاؤنسز میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے ، جس کے باعث عام شہری بدترین معاشی دباؤ کا شکار ہے ۔یونین کے صدر عبداللطیف نظامانی نے وفاقی بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں نہ صرف سرکاری بلکہ نجی شعبے کے ملازمین کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں اور پنشن میں کیا گیا معمولی اضافہ مہنگائی کے تناسب سے ناکافی ہے ، جبکہ الاؤنسز جیسے میڈیکل، کنوینس، ہاؤس رینٹ وغیرہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں اداروں کو ضم کرنے ، نجکاری اور اصلاحات کے نام پر بے روزگاری میں مزید اضافہ کر دیا ہے ، جس کے سبب عوام فاقہ کشی اور جرائم کی جانب بڑھ رہے ہیں۔اس صورتحال کے پیش نظر یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کو ایک چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا، جس میں الاؤنسز میں اضافے ، پنشن پالیسی پر نظرثانی، نجکاری کے خاتمے اور اداروں کی سالمیت کو برقرار رکھنے جیسے مطالبات شامل ہوں گے ۔اگر حکومت نے مسائل کے حل میں سنجیدگی نہ دکھائی تو یونین ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں