ایس ایچ او اورتفتیشی افسر کو توہین عدالت کا نوٹس
عدالت نے خاتون کا بیان ریکارڈ کر کے ملزمان کے خلاف مقدمہ کا حکم دیا تھامتاثرہ خاتون مسلسل تھانے کے چکر لگاتی رہیں ،عملہ ٹال مٹول کرتارہا،درخواست
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل شرقی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر ایس ایچ او تھانہ شارع فیصل اور تفتیشی افسر کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت میں حمیدہ خاتون کی جانب سے لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ کے توسط سے توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مورخہ 20 دسمبر 2025 کو عدالت نے ایس ایچ او تھانہ شارع فیصل کو حمیدہ خاتون کا بیان ریکارڈ کر کے کباڑی محمد حنیف اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود متاثرہ خاتون مسلسل تھانے کے چکر لگاتی رہیں مگر ایس ایچ او اور تھانے کے عملے نے ٹال مٹول سے کام لیا۔
وکیل نے بتایا کہ اپنے دو ایسوسی ایٹ ایڈووکیٹس عامر ناریجو اور اسد اللہ کو متاثرہ خاتون کے ہمراہ تھانے بھیجا گیا، جنہیں تین گھنٹے انتظار کے بعد واپس بھیج دیا گیا اور مقدمہ درج نہ کیا گیا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ نے مزید بتایا کہ بعد ازاں متاثرہ خاتون دو روز تک تھانے جاتی رہیں مگر ایس ایچ او نے کارروائی کے بجائے دفعہ 155 ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی دھمکیاں دیں۔ایڈیشنل سیشن جج شرقی نے ایس ایچ او تھانہ شارع فیصل اور تفتیشی افسر کو 2 جنوری 2026 تک توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔