تفتیشی افسروں کی جعلسازی، گاڑیوں کی مد میں 7کروڑ وصول
لاہور(حمزہ خورشید )محکمہ داخلہ پنجاب کے آڈٹ کے دوران تفتیشی افسروں کے مبینہ فراڈ کا انکشاف ہوا۔پولیس افسروں نے تفتیش کیلئے استعمال کی جانے والی گاڑیوں کے کرائے کی مد میں کروڑوں اینٹھنے کا انکشاف ہوا۔
سال 2020 اور 2023 کے درمیان گاڑیوں کی مد میں 7 کروڑ 42 لاکھ روپے وصول کئے گئے ۔آڈٹ پیرازکے مطابق مذکورہ 3 سالوں کے دوران متعدد تفتیشی افسروں نے ایک جیسے بل جمع کرائے ۔ٹیکسی کے طور پر گاڑی متعدد بار 9 سے 4 یا 10 سے 5 بجے کے لئے ہی لی گئی۔ گاڑی کے استعمال کیلئے بنائے گئے بلوں پر ضروری دستخط موجود نہیں۔گاڑی نمبر ایل ای ڈی 2172 اور ایل ای ڈی 9928 کے بل جمع کرائے گئے ،دلچسپ امر یہ ہے کہ ان دونوں نمبرز کی گاڑیاں ہی ایکسائز میں رجسٹر نہیں۔بل کے مطابق اے سی کے 5912 کے رجسٹر نمبر کی گاڑی بھی متعدد بار استعمال کی گئی ہے مگر اس نمبر کی کوئی گاڑی ہی موجود نہیں بلکہ اس نمبر کا موٹر سائیکل رجسٹر ہے ۔مصری شاہ، چوہنگ،جوہر ٹاؤن اور لاری اڈا تھانوں میں ایک ہی نمبر کی گاڑی بطور ٹیکسی استعمال ہوئی۔پیش کیے گئے متعدد بلوں پر ایک ہی لکھائی کے دستخط پائے گئے ہیں۔کھانے کے پیسے تفتیشی افسران کو ادا کئے گئے مگر پرچی موجود نہ تھی۔جب کے کچھ تفتیشی افسران کو اس تھانے میں پوسٹنگ کی رقم دی گئی،جہاں وہ پوسٹڈ ہی نہیں تھے ۔