بڑی سرکاری گاڑیوں کا معائنہ بند، حادثات میں اضافہ
لاہور (شیخ زین العابدین) فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر رواں دواں بڑی سرکاری گاڑیاں شہریوں کی جان و مال کے لئے خطرہ بن گئیں۔
ذرائع کے مطابق متعدد اداروں کی بھاری مشینری بغیر کسی فٹنس چیک کے روزانہ شہر کی سڑکوں پر دوڑ رہی ہے ۔ایل ڈی اے، واسا، ٹیپا اور پی ایچ اے سمیت دیگر سرکاری اداروں کی درجنوں ہیوی گاڑیاں جن میں ڈمپر، ٹریکٹر، ایکسکیویٹر اور لوڈر شامل ہیں، بنا کسی فٹنس سرٹیفکیٹ کے متحرک ہیں بلکہ ان گاڑیوں کی تکنیکی حالت بھی ابتر ہے ۔سرکاری گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے سبب حالیہ دنوں میں ان سے ہونے والے حادثات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ اس کے باوجود متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے مبینہ طور پر اپنی ہی ادارہ جاتی گاڑیوں کی جانچ پڑتال بند کر دی۔ ذرائع کے مطابق شہر میں چلنے والی 80 فیصد سرکاری ہیوی وہیکلز کے پاس فٹنس سرٹیفکیٹ موجود نہیں۔ ان گاڑیوں میں وہ مشینری بھی شامل ہے جو پرانی اور مرمت کی شدید محتاج ہے۔ واسا کے 200 سے زائد جنریٹرز بھی دھواں چھوڑتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کر رہے ہیں۔ مرمت کی منتظر، بوسیدہ مشینری روزانہ شہریوں کے درمیان حرکت میں رہتی ہے، جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسروں نے لاہور میں گاڑیوں کی چیکنگ ہی بند کر دی ۔قوانین صرف پرائیویٹ گاڑیوں تک محدود ہو چکے ہیں۔