بلدیات کیلئے 142 ارب کا ترقیاتی بجٹ : جاری سکیموں کیلئے 70 ارب 32 کروڑ مختص

بلدیات کیلئے 142 ارب کا ترقیاتی بجٹ : جاری سکیموں کیلئے 70 ارب 32 کروڑ مختص

لاہور(عمران اکبر ،رانا فہد امین)بلدیات کے ترقیاتی بجٹ 2025/2026میں پنجاب کے ایک لاکھ سے زائد بلدیاتی نمائندے مائنس کر دئیے گئے، بیورکریسی کے ذریعے بلدیاتی ادارے مضبوط کرنے کی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق بلدیاتی نمائندوں کو 2027/28میں خود مختار کرنے کی تجویز رکھی گئی،پنجاب حکومت نے بلدیاتی شعبے کیلئے 142 ارب روپے مختص کئے ،70 ارب 32 کروڑ سے زائد رقم جاری ترقیاتی سکیموں ،نئی کیلئے 49 ارب 92 کروڑ 65 لاکھ 42 ہزار روپے مختص کئے گئے ،آئندہ سال 2026/27 بلدیاتی ترقی کیلئے 156.2ارب روپے کی تجویز رکھی گئی،2027-28 میں بجٹ 171.82 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔لوکل گورنمنٹ کے آئی ٹی مانیٹرنگ سسٹم منصوبے کیلئے 56 کروڑ ،یو سی 273 میں سیوریج ورکس کیلئے 77 کروڑ میں سے 8کروڑ رواں سال کیلئے ،رائیونڈ کلاں کیلئے 79 کروڑ ،سیوریج منصوبے کیلئے 20کروڑ‘رائیونڈ کے علاقوں کیلئے 74کروڑ‘رائیونڈ پانی سپلائی منصوبے کیلئے 10 کروڑ، راوی زون میں سڑکوں کی بحالی کے لئے 13 ارب 90کروڑ ، داتا گنج بخش زون کی سڑکوں کی تعمیر کے لئے 2 ارب 60 لاکھ ،سمن آباد زون کے لئے 80 کروڑ ،نشتر زون کے لئے 4 ارب 50 کروڑ ،گلبرگ زون میں سڑکوں کی بحالی کیلئے 31کروڑ، شالیمار زون کیلئے 1ارب 10کروڑ ،عزیز بھٹی زون کیلئے 3ارب 70 کروڑ ،واہگہ زون کیلئے 7ارب ، نشتر کیلئے 2ارب 20کروڑ ،مصالحہ مارکیٹ ، دہلی سے اکبری گیٹ تک سڑکوں کی بحالی کے منصوبے کے لئے 20 کروڑ ،شاہی قلعہ کی تزئین و آرائش کیلئے 68کروڑ ، اضافی کاموں کیلئے 10کروڑ ،ظہور کالونی اور ملحقہ علاقوں میں سیوریج بحالی کے لئے 10کروڑ ، لاہور رائے ونڈ خورد کیلئے 10کروڑ ،جناح کالونی، سابق ٹاؤن اور ملحقہ علاقوں میں سیوریج بحالی کیلئے 10 کروڑ ،اولڈ سٹی میں تاریخی دیواروں کی بحالی کیلئے 5کروڑ ،دلکش لاہور منصوبے کیلئے 5کروڑ ،وزیر خان مسجد بارہ دری کیلئے 3کروڑ ،مقبرہ جہانگیر کی تزئین و آرائش کیلئے 5کروڑ ، شاہدرہ کمپلیکس مانیومنٹس کیلئے 13کروڑ ،قلعہ کے گرد دیواروں کی تعمیروبحالی کیلئے 30کروڑ ،شالیمار گارڈن کی بحالی کے لئے 20 کروڑ، سات قدیم مقامات کی بحالی کے لئے 20 کروڑ،کا ٹولنٹن مارکیٹ انڈرگراؤنڈ پارکنگ ،78 کروڑ کے منصوبے کے لئے رواں سال 10 کروڑ ،نیلا گنبد زیر زمین پارکنگ منصوبے کیلئے 30 کروڑ ،والڈ سٹی انڈرگراؤنڈ وائرنگ کے لئے 99 کروڑ ،تاریخی عمارات اور حویلیوں کی بحالی کے لئے 80 کروڑ ،والڈ سٹی کے 4 تاریخی دروازوں کی تزئین آرائش کے لئے 11 کروڑ ،ٹولنٹن میوزیم اور مال روڈ کی تزئین و آرائش کے لئے 15 کروڑ مختص کئے گئے۔

اسی طرح ترقیاتی بجٹ میں یونین کونسل سطح پر بھی فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی گئی ،2026-27 لوکل گورنمنٹ کیلئے 14 ارب اضافی فنڈز تجویز کئے گئے ،2027-28 میں بلدیاتی خودمختاری کیلئے قانون سازی مکمل کی جائے گی۔بلدیاتی نظام کی شفافیت کیلئے آن لائن مانیٹرنگ سسٹم،2025/26 ضلع میں پرفارمنس بیسڈ فنڈنگ میکانزم متعارف کرایاجائیگا،بلدیاتی الیکشن کے بعد فنڈز کا براہ راست اجرا یقینی، گلی محلوں کی سطح پر سوشل ڈویلپمنٹ سکیموں کا آغاز ہو گا،ماحولیاتی تحفظ کیلئے درخت لگانے کی سکیمیں بلدیاتی فنڈ سے ،ہر وارڈ میں پبلک پارکس کی بحالی کا بجٹ، کمیونٹی ہالز اور لائبریریوں کا قیام ہو گا، خواتین کیلئے مقامی سطح پر سینیٹری سہولیات کی فراہمی، اقلیتوں کے علاقوں میں ترقیاتی فنڈز کی ترجیحی تقسیم، معذور افراد کیلئے قابل رسائی انفراسٹرکچر سکیمیں،شہری علاقوں میں ٹریفک مینجمنٹ اقدامات پر بلدیاتی اشتراک،پبلک فاؤنٹینز اور پینے کے پانی کی سہولتوں کی بہتری،کمیونٹی وال پینٹنگ، بیوٹیفکیشن اور گرین سپیس سکیم،تمام تحصیلوں میں بلدیاتی ای آفسز قائم کئے جائیں گے ۔ڈیجیٹل سروس ڈلیوری کیلئے لوکل گورنمنٹ ویب پورٹل متعارف،سالانہ بلدیاتی پرفارمنس انڈیکس جاری کیا جائے گا، لوکل گورنمنٹ پالیسی 2025 کا مسودہ جلد پیش کرنے کی تجویز دے دی گئی۔عوامی شکایات کے ازالے کے لئے بلدیاتی موبائل ایپ متعارف کی جائے گی۔دوسری طرف لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کی تکمیل کیلئے 10 ارب،بورڈ آف ریونیو پنجاب کے لئے 110ارب روپے مختص کئے گئے۔ ثقافتی میوزیم کیلئے نئی عمارت کی تعمیر ، الحمرا آرٹس کونسل کی تزئین و آرائش،تاریخی مقامات کیلئے سیاحتی سہولیات کی سکیم ،لاہور میں انٹیگریٹڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم ، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیلئے نئی مشینری کی خریداری ،کچرے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبے ،لاہور کی ہر یونین کونسل کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے ،لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 100 سے زائد چھوٹے منصوبوں ،علاقائی ڈسپنسریوں کی مرمت اور نئی کی تعمیر ،مقامی سڑکوں، گلیوں اور نالوں کی صفائی مہم ،لاہور میں سمارٹ میٹرنگ سسٹم کی تنصیب ،ڈیجیٹل لاہور پراجیکٹ فیز II ،لاہور میں انڈرگراؤنڈ پارکنگ منصوبہ ، تھرڈ پارٹی آڈٹ کیلئے سکیم ،لاہور میں ون ونڈو سروس سنٹرز کی توسیع ،ٹاؤن ہالز کی تزئین و آرائش ، غریب شہریوں کیلئے امدادی کیمپس کی منظوری بھی دی گئی۔

علاوہ ازیں لاہور میں نوازشریف میڈیکل ڈسٹرکٹ کے قیام کے لئے 6ارب 18کروڑ 89 لاکھ ، میاں نوازشریف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی قصور کے قیام کے لئے 20کروڑ رکھنے کی تجویز کیساتھ شاہدرہ فلائی اوور کی تعمیر کیلئے 4.9 ارب روپے مختص کئے گئے ۔ فیروزپور روڈ سگنل فری کوریڈور (شاہ جمال تا کچہری)،بند روڈ سگنل فری کوریڈور ،کریم بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن میں انڈرپاس کی تعمیر بھی بجٹ میں شامل کی گئی ۔گریٹر اقبال پارک فیز 2 کی تزئین و آرائش کیلئے بھی فنڈز رکھے گئے ۔ گلشن راوی تا بند روڈ کارپٹ روڈ بھی منصوبوں میں شامل ہوگی ، لاہور میں سیوریج نظام کی بہتری کیلئے 1.2 ارب روپے مختص کئے گئے ، لاہور میں 20 سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں نئے بلاک ،میو ہسپتال میں نئے ٹاور ،سروسز ہسپتال میں کینسر یونٹ،جناح ہسپتال میں جدید میڈیکل آلات کی تنصیب،لاہور میں نیا مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کرنے کی سکیم، ویکسی نیشن سنٹرز کی اپ گریڈیشن بھی منصوبوں میں شامل ہیں۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مدد سے لاہور میں سکالرشپ پروگرام، لاہور کے تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن پر بھی کام ہوگا، مینٹل ہیلتھ یونٹ کا قیام جنرل ہسپتال میں تجویز دی گئی۔ لاہور میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے 1.1 ارب روپے رکھے گئے ۔واٹر فلٹریشن پلانٹس کی اپ گریڈیشن لاہور میں شروع ہو گی۔ لاہور کنٹونمنٹ اور واہگہ ٹاؤن میں نکاسی آب کے منصوبے ،سمن آباد اور گلبرگ میں پرانے سیوریج سسٹم کی تبدیلی۔لکشمی چوک اور اچھرہ میں واٹر لائنز کی توسیع، لاہور میں نئے پبلک پارکس کا قیام، باغ جناح اور ریس کورس پارک کی بحالی سکیمیں بھی شامل ہیں ۔ لاہور شہر میں گرین بیلٹس کی توسیع،انٹری پوائنٹس کی خوبصورتی کی سکیمیں، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے تحت نیا منصوبہ ، شہر کے بڑے چوکوں پر جدید کیمرانگرانی سسٹم، ایل ڈی اے دفاتر میں ای گورننس پراجیکٹ،فضائی آلودگی کے خلاف سپیشل مہم کا بجٹ بھی شامل ہے ۔ماحولیاتی عدالتوں کیلئے لاہور میں الگ فنڈنگ۔ ہاؤسنگ و شہری ترقی میں شاہکام چوک پر ہاؤسنگ انفراسٹرکچر منصوبہ، ایل ڈی اے سٹی کیلئے مزید فنڈز کی منظوری، لاہور میں سستے گھروں کے منصوبے کو وسعت دی جائے گی، شاہدرہ اور کاہنہ میں کم آمدن افراد کیلئے رہائشی سکیمیں،ویمن ہوسٹل لاہور کے منصوبے میں توسیع، لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے 5 نئے بس روٹ،اورنج لائن میٹرو ٹرین کیلئے آپریٹنگ سبسڈی کا اجرا،لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کو نئی بسوں کی خریداری کے فنڈز، رائیونڈ روڈ پر ٹریفک مینجمنٹ سکیم،لاہور میں مزید الیکٹرک بسیں متعارف کرانے کی تیاری شامل کی گئی ہے ۔ لاہور میں خواتین کیلئے نئے ٹریننگ سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا، ڈیف اینڈ بلائنڈ سکولز کی اپ گریڈیشن،عورتوں کیلئے الگ بزنس انکیوبیشن سنٹر،سپیشل ایجوکیشن سکولز کی بحالی سکیمیں،خواتین کیلئے سکیورٹی زونز کا قیام، سکیورٹی و ایمرجنسی سروسز کے تحت لاہور ریسکیو 1122 کیلئے نئی ایمبولینسز کی خریداری،فائر بریگیڈ سٹیشنز کی بحالی کی سکیم ،لاہور پولیس کیلئے جدید سی سی ٹی وی کنٹرول روم، تھانوں کی اپ گریڈیشن اور ڈیسک سروسز،ایمرجنسی رسپانس یونٹ کا قیام، نوجوانوں اور کھیلوں کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ لاہور میں 5 نئے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، ، نوجوانوں کیلئے ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹرز کھولے جائیں گے ،ا نٹر یونیورسٹی ٹورنامنٹس کیلئے بھی خصوصی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ لاہور میں مہنگائی سے متاثرہ افراد کیلئے سبسڈی پروگرام دینے کی تجویز، بجلی بلوں میں رعایت کیلئے پائلٹ پروگرام، بے روزگار نوجوانوں کیلئے روزگار سکیم، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کیلئے ہاؤسنگ سکیم کو بھی بجٹ کا حصہ بنایا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں