ڈینگی مریضو ں کا غلط ڈیٹا درج کرنے پر 5لیبارٹریز سیل
ملتان(زینب گردیزی سے)ملتان میں گزشتہ دنوں 5 لیبارٹری نے ڈینگی کے مریضوں کا غلط ڈیٹا درج کیا جس پر ایکشن لیتے ہوئے۔۔۔
سی ای او ہیلتھ نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے افسران کے ہمراہ لیبارٹریز کا دورہ کیا اور کاروائی کرتے ہوئے ان لیبارٹریز کو سیل کیا گیا۔ اس حوالے سے سے سی ای او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر فیصل قیصرانی نے روزنامہ دنیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں ڈینگی پھیلنے کی بڑی وجہ مارچ اور اپریل میں ہونے والی بارشیں ہیں ۔ ڈینگی مہم کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کی 311 آؤٹ ڈور جبکہ 130 ان ڈور ٹیمیں ڈینگی کے شبہ میں مختلف علاقوں میں نہ صرف سپرے کر رہیں جبکہ جہاں بھی ڈینگی کا لاروا موجود ہو اسکو تلف کیا جارہا ہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف گزشتہ ایک ماہ میں 12ہزار سے زائد شکایات درج کی گئیں اور تقریباً 5 ہزار جگہوں کو سیل کیا گیا۔ آئندہ ماہ ہونے والی پولیو مہم کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ مہم میں سروے کے ذریعے پہلے مرحلے میں 5 سال سے کم عمر 10 لاکھ بچوں کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے جنکو قطرے پلانے کیلئے 3990 موبائل ٹیمیں ، 161 ٹرانزٹ جبکہ 260 فکسڈ ٹیمز کے ہیلتھ افسران کو ٹریننگ دی گئی ہیں۔ پنجاب بھر کی طرح ملتان میں بھی آشوب چشم کے بہت سارے کیسز سامنے آئے ہیں جس پر سی ای او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ یہ ایک وبائی مرض ہے ملتان میں گزشتہ ماہ اتائیوں کے خلاف بھرپور طریقے سے کارروائی کی گئی جسکے حوالے سے ڈاکٹر فیصل قیصرانی کا مؤقف ہے کہ جو بھی ڈاکٹر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجسٹرڈ نہیں ہوگا اسکے خلاف کارروائی کی جائے گی تاہم گزشتہ دنوں رات گئے نشتر میڈیکل کالج کے قریب ایک جعلی کلینک پر چھاپہ مار کر ایک اتائی کو گرفتار کرایا گیا جبکہ اب تک ایک ماہ میں 350 جعلی ڈاکٹروں کو نشاندہی کے بعد گرفتار کروا کر نہ صرف بھاری جرمانے عائد کئے گئے۔