محکمہ اوقاف کی عدم توجہ،تاریخی مزارات،مقبرے خستہ حالی کا شکار

محکمہ  اوقاف  کی  عدم  توجہ،تاریخی  مزارات،مقبرے خستہ  حالی  کا  شکار

ملتان(شفقت بھٹہ)منصوبہ بندی کا فقدان اور فنڈز کی عدم فراہمی، محکمہ اوقاف اور محکمہ آثار قدیمہ کی غفلت کے باعث ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تاریخی مزارات و مقبرے شکست و ریخت کا شکار ہیں اور قدیم کندہ کاری ماند پڑ چکی ہے ۔

 لاکھوں روپے آمدنی حاصل کرنے کے باوجود سلسلہ سہروردیہ کے روحانی بزرگ شیخ الاسلام حضرت بہائوالدین زکریا ملتانیؒ کے 7 صدیاں قدیم مزار کے برآمدہ کی چھتیں خستہ حال، صحن کا فرش ناہموار اور قدیم نقاشی بھی معدوم ہو چکی ہے ۔ درگاہ سے سالانہ 72 لاکھ روپے سے زائد کی آمدنی حاصل کی جاتی ہے ، محکمہ کی جانب سے آمدنی کے حصول کے لئے درگاہ میں جگہ جگہ کیش بکس موجود ہیں۔ درگاہ پر موجود قدیم کندہ کاری کے نشانات مٹ چکے ہیں، مغربی دروازے کی چوکھٹ خستہ حالی کا شکار ہے ، ایک ہزار فٹ لمبی چار دیواری بھی جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور سیم زدہ ہو چکی ہے ۔ اسی طرح یونیسکو کی تاریخی ورثہ کی لسٹ میں شامل، ملتان کے مستریوں کی مہارت کا جیتا جاگتا ثبوت مزار حضرت شاہ رکن عالم ؒکی تاریخی حیثیت محکمہ اوقاف کی غفلت کی وجہ سے معدوم ہو رہی ہے ۔ دریں اثناء یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج سائیٹ میں شامل، تغلق اور مغل دور کے فن تعمیر کا شاہکار مزار حضرت شاہ شمس خستہ حالی کا شکار ہے ، محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہونے کے باوجود خوبصورت نقاشی کے نمونوں سے آراستہ مقبرہ حضرت شاہ شمس ؒ کا انتظام وانصرام نہ ہونے کے برابر ہے ۔ سالانہ مرمت نہ ہونے کی وجہ مقبرے کا جنوبی دروازہ اور شمالی جانب چار دیواری خستہ حالی کا شکار ہے ۔اسی طرح مغلیہ دور کے نامور صوفی شاعر، کامل بزرگ و مؤرخ ‘‘نواب سعید خان قریشی’’ کا ساڑھے تین سو سال پرانا دو منزلہ مقبرہ شکست و ریخت کا شکار ہے ، ملتان کے علاقہ اندرون حسین آگاہی کمنگراں والی گلی میں واقع آنکھوں سے اوجھل اس مقبرے کا حسن ماند اور قدیم نقاشی کا وجود اب ختم ہو چکا ہے ۔

برطانوی دور کی 166 سالہ قدیم خانقاہ میاں اللہ داد گرمانی ؒ شکست و ریخت کا شکار ہے ،ملتان کے علاقہ چوک شہیداں کے علاقہ محلہ ‘‘نویں بھویں’’ میں واقع آنکھوں سے اوجھل اس مقبرے کا حسن ماند اور قدیم نقاشی کا وجود ختم ہو کر رہ گیا ہے ۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے 1985؁ء میں ‘‘محفوظ عمارات آرڈیننس’’ کے تحت تحویل میں لیا گیا مگر 31 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی یہ تاریخی مقبرہ محفوظ نہیں۔ مغل دور کے مستریوں کی مہارت کا جیتا جاگتا ثبوت مقبرہ حضرت سید عبدالوہاب بخاریؒ کی تاریخی حیثیت محکمہ اوقاف کی غفلت کی وجہ سے معدوم ہونے لگی۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے متعدد بار مرمت کا تخمینہ لگائے جانے کے باوجود محکمہ اوقاف کی جانب سے سالہا سال سے فنڈز ہی جاری نہیں کئے جا سکے ۔ تحصیل کوٹ ادو کے شہر دیرہ دین پناہ کی پہچان مقبرہ حضرت سید عبدالوہاب بخاریؒ محکمہ اوقاف کی جانب سے دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہے ۔ اسی طرح فرغانہ کی شہزادی حضرت بی بی راستیؒالمعروف بی بی پاک دامن ؒ کا مزار خستہ حالی کا شکار ہو گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں