اراضی لیز پر دینے پر مکنیوں کا تونسہ بیراج پر دوسرا مظاہرہ

 اراضی لیز پر دینے پر مکنیوں کا تونسہ بیراج پر دوسرا مظاہرہ

کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر،نامہ نگار)تونسہ بیراج پانڈ ایریا کی لومڑ والا کی اراضی لیز پر دینے کے خلاف اہل علاقہ کا تونسہ بیراج پر دوسرا بڑا احتجاجی مظاہرہ،ریلی کی صورت میں آکر بیراج پر سابقہ مالکان نے احتجاج کیا۔

اراضی زبردستی خالی کرانے کے خلاف مزاحمت کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد نے موضع لومڑ والا میں زمین پر آکر ڈیرے لگائے ہوئے ہیں اورخالی کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو بیراج پر دھرنا دیں گے ۔ تفصیل کے مطابق کارپوریٹ ایگریکلچر سسٹم کے تحت تونسہ بیراج کی ہزاروں ایکڑ پانڈ اراضی لیز پر دینے کا منصوبہ بنایا گیاہے ، ابتدائی طور پر موضع لومڑ والا اور موضع متوانی والا کی اراضی لیزپر دی جا رہی ہے ۔لومڑوالاکی رہائشی قدیمی گاڈی برادری جو ان رقبہ جات کے سابق مالک ہیں،یہ رقبہ جات ان کے اباؤ اجداد نے تونسہ بیراج تعمیر کے وقت محکمہ انہار کو دئیے تھے اور یہ طے کیا تھا کہ اگر یہ رقبے محکمہ کے استعمال میں نہ ہوں اور یہاں پر پانی نہ آئے تو وہ اسے استعمال کریں گے ، چھ سات دہائیوں سے یہاں پر کاشتکاری کررہے اور رہائش پذیر ہیں ۔موضع متوانی والا کی 10 ہزار آبادی کیلئے 2سرکاری سکول، 3مدارس ،ایک لائف سٹاک ڈسپنسری اور4مساجد بھی ہیں ۔

موضع متوانی والا کے مکینوں نے چند روز قبل پریس کلب کے سامنے بھی روڈ بلاک کر کے احتجاجی کیا تھا اور ڈپٹی کمشنر کو بھی جلوس کی صورت میں جا کر ایک درخواست دی تھی ،انہوں نے گزشتہ روز بھی احتجاج کیا ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اگر یہ رقبہ لیز پر دینا چاہتی ہے تو وہ لینے کے لیے تیار ہیں اور لیز کی رقم بھی حکومت کو ادا کریں گے ۔موضع متوانی والا گاڈی برادی کی سرکردہ شخصیات اور ایکشن کمیٹی کے سردار سراج الدین خان گاڈی ،سردار سعد اللہ خان گاڈی و دیگر نے کہا ہے کہ وہ عرصہ سے دریائے سندھ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں اور کاشتکاری کرتے ہیں، اسوقت موضع لومڑ والا میں تقریباً 10 ہزار کی آبادی ہے ،سینکڑوں لوگ 48 سو ایکڑ پر کاشتکاری کر رہے ہیں ،یہاں 2گورنمنٹ مڈل بوائز سکول اور گورنمنٹ پرائمری سکول ایک لائیو سٹاک ڈسپنسری 4 مساجد اور3مدارس ہیں، چند روز قبل چند پرائیویٹ مسلح افراد موضع میں آئے اور کہا کہ یہ پانڈ ایریا کا رقبہ ہے ہم نے لیز پر حاصل کر لیا ہے ،آپ یہ رقبے خالی کریں اور اپنے گھر بھی خالی کر کے یہاں سے شفٹ ہو جائیں ۔ موضع میں پانچ چھ سو گھر ہیں ،یہ لوگ اب کہاں جائیں گے ،حکومت یہ رقبہ لیز پر دینا چاہتی ہے تو ہم لیز پر لینے پر تیار ہیں ،رقبہ جات کے مالکانہ حقوق گاڈی برادری کے پاس ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم،آرمی چیف، چیف جسٹس سپریم کورٹ، وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری اور سینئر ممبرز بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا ہے کہ انکی داد رسی کرتے ہوئے پانڈ ایریا کی اراضی انہیں لیز پر دی جائیں اور اگر کوئی لیز معاہدہ ہوا بھی ہے تو اسے منسوخ کیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں