انتظامیہ کی سستی،نیوسٹی جوڈیشل ٹاور کا منصونہ زیرالتوا
ملتان(جان شیر خان) ضلع کچہری میں ساڑھے 5ارب روپے کی لاگت سے نیو سٹی جوڈیشل کمپلیکس ٹاور کی تعمیر جاری تاہم ایک سے دو سال میں مکمل ہونے والا ایشیا کا سب سے بڑا جوڈیشل ٹاور کا منصوبہ چار سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی مکمل نہ ہو سکا۔اربوں روپے کے فنڈز موجود تاہم منصوبے کی تکمیل میں انتظامیہ کی سستی اور ٹھکیدار کی غفلت آڑے آ گئی۔
ضلع کچہری کی 22کنال اراضی پر 11منزلہ جوڈیشل ٹاور تعمیر کیا جا رہا ہے تاہم ابھی تک صرف جوڈیشل ٹاور کی پارکنگ پلازہ کی تعمیر ہی ممکن ہو سکی ہے ۔صدر ڈسٹرکٹ بار کہتے ہیں اگلے 15 دنوں میں کچہری پارکنگ پلازہ کا افتتاح کردیا جائے گا،جس سے کچہری چوک پر کھڑی گاڑیوں کو پارکنگ پلازہ میں شفٹ کردیا جائے گا.سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم نے کچہری توسیع منصوبہ کیلئے پولیس لائن سے 22 کنال اراضی حاصل کی تھی اور میگا پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔سٹی جوڈیشل کمپلیکس ٹاور میں ججز کی گاڑیوں کی پارکنگ ، کشادہ ضلعی عدالتیں، جوڈیشل افسران کے دفاتر ، خوبصورت مسجد اور سائلین کے بیٹھنے کیلئے جگہ بھی بنائی جائے گی تاہم چار سال پہلے شروع کیا گیا منصوبہ التوا کا شکار ہے ۔منصوبے پر کام کرنے والے ٹھیکیدار کی جانب سے گیارہ منزلہ سٹی جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے کیلئے نئی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے ، ایک سے دو سال میں مکمل ہونے والا منصوبہ انتظامیہ کی سستی اور تاخیر کے باعث اب دسمبر 2025 میں مکمل ہو گا۔وکلاء اور شہریوں نے ایشاء کے سب سے خوبصورت سٹیٹ آف دی آرٹ تعمیر ہونے والے اس جوڈیشل ٹاور کوملتان آئی کا نام دیا ہے ۔جو شہر کے وسط میں ہے اور پورے اندرون شہر سے بھی نظر آئے گا۔