فنڈز کی قلت،فلٹریشن پلانٹس بند،متعدد پر قبضہ،شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور
ملتان (جام بابر سے )ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی اور فنڈز کی کمی کے باعث شہر بھر میں لگائے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹس خراب ہونے سے شہری پریشان ،پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے جہاں بیماریوں کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وہاں اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ملتان شہر میں شہریوں کو پینے کی صاف پانی کی فراہمی کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے گئے تا ہم انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث متعدد پلانٹس بند پڑے ہیں اور ان پر مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے جبکہ دیگر پلانٹس مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، متعدد واٹر فلٹریشن پلانٹس فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث غیر فعال ہیں جس کی وجہ سے شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ملتان ڈویژن میں واٹر فلٹریشن پلانٹس چلانے کے لئے ضلعی انتظامیہ نے واسا سے رجوع کیا تاہم واسا نے خراب پلانٹس کی بحالی کے لئے متعلقہ حکام سے فنڈز مانگے ہیں جس پر ضلعی انتظامیہ نے میونسپل کارپوریشن اور مخیر حضرات سے رابطہ کیا لیکن تا حال اِن پلانٹس کو فعال کرنے کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی جبکہ دوسری جانب تعلیمی اداروں میں لگائے گئے 100میں سے آدھے صاف پانی کے پلانٹس بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث بند ہو چکے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پلانٹس بند ہونے سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں،حکومت پنجاب اس اہم مسئلہ کے حل کے لئے عملی اقدامات کو یقینی بنا ئے اورمطلوبہ فنڈز فراہم کرکے بند واٹر فلٹریشن پلانٹس کو فوری فعال کرائے تاکہ مضر صحت پانی کے استعمال سے جو شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات بڑھ رہے ہیں وہ کم ہوں۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پلانٹس کی مرمت کے لیے جلد کام شروع کر دیا جائے گا ، فنڈز کیلئے مخیر حضرات سے بھی درخواست کی ہے ،بند واٹرفلٹریشن پلانٹس پر قبضہ کرنیوالوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔