منگلا ڈیم سکیم: جعلی کلیم پر سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ
سرگودھا(سٹاف رپورٹر)محکمہ مال کی مبینہ ملی بھگت سے منگلا ڈیم سکیم کے تحت جعلی کلیم کے ذریعے سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کے انکشاف پر چھان بین اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق ڈویژنل انتظامیہ کے علم میں آیا ہے کہ سابقہ ادوار میں منگلہ ڈیم سکیم کے تحت سرگودھا میں لا تعداد جعلی کلیم بنا کر کروڑوں روپے کی سرکاری زمینوں کی بوگس الاٹمنٹس کی جا چکی ہیں، جعلی انتقالات کیلئے کالونی برانچ کے ذریعے مختلف اقسام کے کاغذات بنا کر پہلے سول عدالتوں سے رجوع کیا گیا پھرمتعلقہ حلقوں کے پٹواری اور کالونی برانچ، رورل رجسٹری برانچز،نقول برانچ کے توسط سے کاغذات مکمل کر کے مختلف پرائیویٹ افراد جن میں سابقہ سرکاری ملازمین کے قریبی رشتہ دار بھی شامل ہیں کے نام رقبہ جات کا اندراج کروایا گیا، یہ سلسلہ 1995سے لے کر 2023تک چلتا رہا،اس حوالے سے متعلقہ حلقوں کے پٹواری، گردار، تحصیلدار، رجسٹری برانچ، نقول برانچ کے اہلکار اور سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ،اور کروڑوں روپے کی سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 208کینال زمینوں کی نشاندہی کی گئی ہے ،جن کی مالیت کروڑوں روپے ہے ، اس ضمن میں کمشنر سرگودھا نے ڈپٹی کمشنر کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے ترجیح بنیادوں پر مکمل چھان بین اور ذمہ داروں کا تعین کر کے 20جنوری 2025تک اپنی فیکٹ فائنڈ نگ رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔