حکومتی کوششیں ناکام، مڈل مین کے ذریعہ سستا گنا خرید کر کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان

حکومتی کوششیں ناکام، مڈل مین کے ذریعہ سستا گنا خرید کر کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)صوبائی حکومت کی کوششوں کے باوجود اس سال بھی کاشتکاروں کو ریلیف نہ مل سکا، شوگر ملوں کی طرف سے مڈل مین کے ذریعے سستے داموں گنا خرید کر کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے اور انکے استحصال کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق کرشنگ سیزن 2024-25کی حالیہ مانیٹرنگ رپورٹ صوبائی حکام کو ارسال کر دی گئی جسکے کے مطابق سرگودھا سمیت صوبہ کے 24اضلاع میں کریشنگ سیزن چل رہا ہے ، کوٹمومن، شاہ پور، بھلوال سمیت دیگر علاقو ں میں مجموعی طور پر 114کنڈا جات کو چیک کرنے پر اس امر کی تصدیق ہوئی کہ بیشترکنڈا جات کین کمشنر پنجاب سے منظور شدہ نہیں اس مد میں نہ صرف مارکیٹ کمیٹی کی کروڑوں روپے کی سرکاری فیسیں بچائی گئیں،بلکہ تمام غیر قانونی کنڈا جات پر مڈل مین کی اجارہ داری بھی ختم نہیں کی جا سکی ،جو کاشتکاروں سے سستے داموں گنا خرید کر ملوں کو دے رہے ہیں، اس حوالے سے مجموعی صورتحال غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گنے کی فی من قیمت 375روپے ہے مگر مڈل مین 300روپے فی من کے حساب سے گنا خرید رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پانچ سے دس فیصد وزن میں بھی کٹوتی کی جا رہی ہے ، کین کمشنر پنجاب کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اسسٹنٹ کین کمشنرز سے وجوہات طلب کرنے کے ساتھ غیر قانونی کنڈا جات و مڈل مین کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں