سردیوں میں گیس بحران کی وجہ ملک میں اس وقت دو سرکٹ کا چلنا ہے:حماد اظہر

تجارت

لاہور:(دنیا نیوز)وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سردیوں میں گیس بحران کی وجہ ملک میں اس وقت دو سرکٹ کا چلنا ہے، اس وقت پوری دنیا میں گیس شارٹیج ہے، ہم قانونی طورپرلوکل گیس صارفین کسٹمرزسے ایل این جی کی قیمت نہیں لے سکتے اور شارٹ فال کوایل این جی سے مکس کرکے پورا نہیں کرسکتےورنہ بہت نقصان ہوگا۔

دنیا نیوز کے پروگرام  دنیا کامران خان کے ساتھ  میں گفتگو کرتےہوئے توانائی کے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے جب سردیوں میں گیس لوڈشیڈنگ ہوتی تھی توایل این جی کا سوال نہیں کیا جاتا تھا،آج ہم دگنی ایل این جی آرڈرکررہے ہیں 2017میں ایل این جی کےصرف72کارگوآرڈرکیے گئے جبکہ اس سال ہم132کارگوآرڈرکرچکے ،ایل این جی کا ایک کارگوگھریلوصارفین کومنتقل کریں گے تو7ارب40کروڑکا نقصان ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوکل گیس میں ہیٹرز،گیزرچلنے کیوجہ سے شارٹ فال آتا ہے، اس شارٹ فال کوایل این جی سے مکس کرکے پورا نہیں کرسکتےورنہ بہت نقصان ہوگا جبکہ سردیوں میں گیس بحران کی وجہ ملک میں اس وقت دوسرکٹ چل رہے ہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ سردیوں میں گیس بحران آتا کیوں ہے، 30فیصد امپورٹڈ ایل این جی،دوسرا70فیصد لوکل گیس ہوتی ہے، لوکل گیس ہم گھریلوصارفین کوسستی دیتے ہیں، گھریلوصارفین کوجب ایل این جی سپلائی کرتے ہیں توبہت بھاری نقصان ہوتا ہے، وجہ یہ کہ ایل این جی کی ازپٹرولیم پراڈکٹ میں قانون میں وضاحت نہیں کی گئی، ہم قانونی طورپرلوکل گیس صارفین کسٹمرزسے ایل این جی کی قیمت نہیں لے سکتے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ ہم ورچوئل ایل این جی پائپ لائن پرکام کررہے ہیں، ایل این جی کی نئی ٹیکنالوجی کوسلینڈرائزکیا جاتا ہے، یہ ایل پی جی کے سلینڈرسے کافی کم قیمت پردستیاب ہوگی،پاکستان میں لوکل گیس پائپ لائن کا نیٹ ورک بہت پھیلادیا گیا ہے، پاکستان دنیا کا کوئی بہت بڑا ملک نہیں جہاں سے گیس پروڈیوس ہوتی ہے، ایران دوسرا بڑا گیس پائپ لائن کا ملک ہے وہاں بھی دیہات میں پائپ گیس کی سہولت نہیں جبکہ پاکستان میں28فیصد گھرانوں کے پاس لوکل گیس کے کنکشن ہیں،سترفیصد صارفین کے پاس لوکل گیس کی سہولت نہیں، سترفیصد صارفین ایل پی جی یا متبادل ذرائع استعمال کرتے ہیں اور اس حوالے سے غلط فہمی کوکلیئرکرنا بہت ضروری ہے۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں