ورسٹائل اداکار ادیب کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف ولن اور ورسٹائل اداکار ادیب کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے ہیں۔

مظفر ادیب خان فلم نگری میں ادیب کے نام سے جانے گئے، اداکار 1934ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے، اردو میں ایم اے کرنے کے بعد بطور سکرپٹ رائٹر تھیٹر جوائن کیا، ادیب کچھ عرصہ تک پرتھوی راج کے تھیٹر سے بھی منسلک رہے، اداکار نے فلمی کیریئر کا آغاز ثانوی کرداروں سے کیا اور بھارت میں متعدد فلموں میں جلوہ گر ہوئے۔

ادیب نے 1962ء میں پاکستان منتقل ہونے کے بعد پہلی فلم ’’دال میں کچھ کالا‘‘ میں اداکاری کی، انہوں نے اپنے کیریئر میں چار سو کے قریب اردو، پنجابی اور پشتو فلموں میں کام کیا اور منفی کرداروں کے ذریعے اپنی منفرد پہچان بنائی، اداکار کی مشہور فلموں میں حاتم طائی، ستم گر، شیرخان، آخری قتل، مولاجٹ، بھریا میلہ، سلطانہ ڈاکو اور حیدرعلی شامل ہیں۔

اداکار ادیب نے تھیٹر پر بھی کام کیا اور ایک اندازے کے مطابق ان کے سٹیج ڈراموں کی تعداد پچاس ہے، انہوں نے ایک ٹی وی ڈرامہ میں سرسید احمد خان کا کردار بڑی خوبصورتی سے نبھایا، ورسٹائل اداکار ادیب 26 مئی 2006ء کو لاہور میں انتقال کر گئے لیکن اپنے منفرد کرداروں کے باعث آج بھی پرستاروں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں