پریس کانفرنس کی ایک ایک بات پر قائم ہوں، سوال کرنا گناہ کبیرہ ہے تو کرونگا: فیصل واوڈا

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پریس کانفرنس کی ایک ایک بات پر قائم ہوں، سوال کرنا گناہ کبیرہ ہے تو کروں گا۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے پی سی بی کو خط لکھا، 30 وی وی آئی پیز پاس دیئے جائیں، اگر یہ سوال کرنا جرم ہے تو میں کرتا رہوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس باقر نجفی نے دفتر خارجہ کو خط لکھا بیٹے کو پروٹوکول دیا جائے، فیصل واوڈا نے دونوں خطوط ایوان میں لہرا دیئے، کیا ان ججز کا عدالتوں میں رہنا ٹھیک ہے؟ جج کی اہلیہ نے بچی پرتشدد کیا ایسا جج کیا انصاف دے گا؟

فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ الیکٹریکل بائیکس دینے کی بات ہوئی تو کہا گیا نوجوان لڑکیوں کو چھیڑیں گے، بھٹو صاحب کو پھانسی دی گئی، 46 سال بعد کہا گیا غلطی ہوگئی، بھٹو کیس میں غلطی ہوئی تو اس جج کو علامتی سزا تو دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو 14 سال کی سزا سنائی گئی، ایک آدمی کے چودہ سال برباد ہوگئے، جج کو کیا سزا دی؟ نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر بلیک لا ڈکشنری ایجاد ہوئی، جج ملک میں آئین و قانون سے بالاتر ہیں؟

فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ سے سوال کرتا ہوں تو توہین عدالت، آپ سے غلطی ہو تو مس ٹیک، جسٹس بابر ستار کی تقرری پر سوال اٹھایا، جج اطہر من اللہ نے مجھ پر پراکسی کا الزام لگایا، بھارتی اخبارات نے میری ہیڈ لائنز لگائیں، جج اطہر من اللہ کو شواہد تو دینا پڑیں گے اور میں لوں گا۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں