اسرائیل کیخلاف ، فلسطینیوں کی حمایت میں مسلم ممالک کو آگے آنا ہو گا: حافظ نعیم
اسلام آباد : (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے اسرائیل کیخلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں مسلم ممالک کو آگے آنا ہو گا۔
اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایک سال میں 50 ہزار لوگوں کو شہید کیا ہے، 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اب اسرائیل صرف نہتے بچوں کو ماررہا ہے،گریٹر اسرائیل کا خواب دیکھ رہا ہے، اسرائیل اپنے لوگوں کو مطمئن کرنے کیلئے کارروائیاں بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی دہشتگردی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، القسام بریگیڈ کے مجاہدین طویل عرصے سے جدوجہد کررہے ہیں، پوری دنیا کے صیہونیوں کو اکٹھا کرکے اسرائیل کوناجائز طریقے سے مسلط کیا گیا، امریکا،برطانیہ اور روس نے اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکا مسلسل اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے، امریکا ،اسرائیل اور بھارت کا شیطانی قسم کا اتحاد بنا ہوا ہے، مسلم حکمران وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، ہم فلسطین کا مقدمہ لڑیں گے،وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو واضح پیغام ملنا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج پورے ملک میں یوم یکجہتی فلسطین منایا جا رہا ہے، جماعت اسلامی نے حکومت سمیت مختلف جماعتوں سے رابط کیا، اختلافات کے باوجود ہم وزیراعظم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے، جماعت اسلامی اس کانفرنس میں اپنی تجاویز دے گی، فلسطین کا مقدمہ پاکستان، سعودی عرب، ایران اور لبنان سمیت تمام امت مسلمہ کا مقدمہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مقدمہ کسی پارٹی یا کسی ملک کا نہیں ہے، اسلامی ممالک اور ہم خیال ممالک کی ایک سمٹ بلائی جائے، وقت آگیا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کا حق ملنا چاہیے، پاکستانی فلسطینیوں کے لیے اپنی حمایت جاری رکھیں، حکومت پر اس سلسلے میں دباؤ قائم رکھا جائے، عرب ممالک سامنے آئیں اور اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے تجویز دی کہ سب کو اکٹھا کیا جائے، مسلک پرستی کی تفریق ختم کی جائے، اسرائیل کے میزائل لبنان میں شیعوں اور غزہ میں سنیوں کے اوپر بھی گر رہے ہیں، ہمیں اپنی ماضی کی تلخیوں سے اسرائیل اور امریکا کو فائدہ نہیں پہنچانا چاہیے، ہمیں متحد اور ایک قوت کے طور پر سامنے آنا پڑے گا، عرب ممالک سے بھی کہتا ہوں سامنے آئیں اور کردار ادا کریں ورنہ کوئی بچے گا نہیں۔