فائیو جی لانچنگ سے قبل ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری بارے بڑی پیشرفت

اسلام آباد: (دنیا نیوز) فائیو جی کی لانچنگ سے قبل ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔

پاکستان میں چھوٹے موبائل فون آپریٹرز کے لائسنس کے اجراء کے حوالے سے راہ ہموار ہوگئی، وزارت آئی ٹی نے ایم وی این او لائسنس منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا۔

موبائل ورچوئل نیٹ ورک آپریٹرز فریم ورک گزشتہ ایک سال سے وزارت آئی ٹی کے پاس زیر التواء تھا، پی ٹی اے نے گزشتہ سال نومبر میں ایم وی این او فریم ورک وزارت آئی ٹی کو بھجوایا تھا۔

حکام وزارت آئی ٹی کے مطابق فریم ورک کو حتمی شکل دینے کیلئے عالمی ایم وی این اوز سے مشاورت کی گئی، وزارت قانون و انصاف نے فریم ورک کا قانونی جائزہ مکمل کیا۔

موبائل ورچوئل نیٹ ورک آپریٹر لائسنس کی فیس 50 لاکھ ڈالر سے کم کر کے 1.4 لاکھ کر دی گئی، سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے لائسنس کی مدت 15 سال کر دی گئی۔

ایم وی این اوز کو ٹیلی کام آپریٹرز سے نیٹ ورک حاصل کرنا ہوگا، فریم ورک کے تحت ایم وی این او موبائل آپریٹر سے لائسنس لیز پر لے کر کام کرسکتا ہے۔

ایم وی این اوز اپنی برانڈنگ اور کسٹمر سروس خود چلائیں گی، ایم وی این اوز کے لیے تجارتی معاہدے پی ٹی اے کی منظوری سے مشروط ہے، فریم ورک کا مقصد موبائل سروسز کی وسعت اور مسابقت میں اضافہ کرنا ہے۔

وفاقی حکومت کی مںظوری کے بعد پی ٹی اے ایم وی این او کیلئے درخواستیں وصول کرنا شروع کرے گا، پی ٹی اے قانونی تقاصے پورے ہونے کے بعد ایم وی این او کو لائسنس کے جاری کرے گا۔

حکومت نے آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں فائیو جی کی لانچنگ کا ہدف مقرر کر رکھا ہے، ایم وی این او کی منظوری کے بعد ٹیلی کام شعبے میں مزید سرمایہ کاری آئے گی۔

ٹیلی کام آپریٹرز فائیو جی کی لانچنگ کے دوران اضافی سپیکٹرم لے سکیں گے، بڑے ٹیلی کام آپریٹرز سپیکٹرم خرید کر ایم وی این اوز کو لیز پر دے سکیں گے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں