لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کے کوئی شواہد نہیں ملے: پنجاب پولیس

لاہور: (دنیا نیوز) اے ایس پی ڈیفنس شہر بانو نقوی نے کہا ہے کہ لاہور میں نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اے ایس پی ڈیفنس شہر بانو نقوی کا کہنا تھا کہ کالج کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے ، ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں، نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کا جھوٹا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، عوام سے درخواست ہے کسی قسم کی غلط خبر پر کسی کے گھر والوں کو ذہنی اذیت میں نہ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا سانحہ کسی بیٹی بہن کیساتھ ہو تو پولیس اپنی مدعیت میں مقدمہ ضرور درج کرتی، اندراج مقدمہ کے لئے مصدقہ خبر ہونا ضروری ہے، غلط خبروں پر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہیں کی جا سکتی۔

ایس پی شہر بانو نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس خواتین، بچوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کے خلاف ہونے والے جرائم کو بہت سنجیدگی سے دیکھتی ہے۔

پنجاب پولیس کی جانب سے واقعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو مطلع کریں، پولیس کی جانب سے اشتہار جاری کر دیا گیا، اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا ، شہری 15 پر کال کرکے اطلاع دے سکتے ہیں ، ورچوئل پولیس سٹیشن سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔ 

اس حوالے سے مبینہ لڑکی کے والد اور چچا نے بھی ایسے کسی بھی واقعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ  ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہماری بیٹی گھر میں پھسل گئی جس سے اسکی کمر پر چوٹ آئی جس وجہ سے بیٹی آئی سی یو میں گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پولیس کو اپنی بیٹی کی میڈیکل رپورٹس مہیا کر دی ہیں، بیٹی کے حوالے سے احتجاج کی ویڈیو دیکھ کر انتہائی تعجب ہوا، جن کی بیٹیاں ہیں وہ اس درد کو محسوس کر سکتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں