5 سالوں میں 309 افراد مختلف ریلوے حادثات میں چل بسے
اسلام آباد: (حریم جدون) 5 سالوں کے دوران 309 افراد مختلف ریلوے حادثات میں جان کی بازی ہار گئے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے ریلویز جام سیف اللہ کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گزشتہ 5 سالوں میں ریلویز میں چوری، غبن، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ایجنڈا زیر بحث آیا۔
سینیٹر شہادت اعوان نے ریلویز آفیشلز کی طرف سے بیانات میں تضاد کا معاملہ کمیٹی کے سامنے رکھ دیا، گزشتہ 5 سالوں میں ریلویز میں چوری، اختیارات کے ناجائز استعمال اور غبن پر 3230 مقدمات درج ہوئے۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں آئی جی ریلویز نے 2282 مقدمات درج ہونے کا بتایا تھا، یہ 948 مزید مقدمات کیسے سامنے آ گئے؟
شہادت اعوان نے کہا کہ اس کمیٹی کے پاس رولز کے مطابق سول جج کے اختیارات ہیں، ان اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کمیٹی ایکشن لے، 900 سے زائد مقدمات کو کس کے کہنے پر چھپایا گیا؟ آج کمیٹی اجلاس میں 109.484 ملین کی ریکوری کا ڈیٹا دیا جارہا ہے، گزشتہ میٹنگ میں 9 کروڑ روپے ریکوری کا بتایا گیا، آج کی اور گزشتہ میٹنگ میں ریکوری میں ایک کروڑ کا فرق کیسے پیدا ہو گیا؟
محکمہ ریلوے نے بتایا کہ 309 مقدمات ہیں جس سے لوگ بری ہوئے ہیں، گزشتہ میٹنگ میں بتایا کہ 194 ایسے مقدمات ہیں جس سے لوگ بری ہوئے، آج بھی ریلوے چوری اور کرپشن غبن بتانے سے گریز کر رہی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ شہادت اعوان صاحب نے بڑی ریسرچ کے ساتھ کام کیا ہے جو کہ قابلِ تعریف ہے، ہم اس ادارے میں بہتری لانا چاہتے ہیں، جو شہادات اعوان نے بتایا یہ ایک سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے۔
بعدازاں قائمہ کمیٹی نے ریلویز کا وفاقی وزیر تعینات کرنے کی سفارش کردی۔
اجلاس میں گزشتہ 5 سالوں میں ریلویز میں ہونے والے حادثات سے متعلق ایجنڈا زیر بحث آیا، ریلویز حکام نے بتایا کہ گزشتہ 5 سالوں میں 309 افراد مختلف ریلوے حادثات میں ہلاک ہوئے ہیں، سال 2019 میں 159حادثات، 2020 میں 145 حادثات ہوئے ہیں، سال 2021 میں 87 حادثات، 2022 میں 62 حادثات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ سال 2023 میں 84 حادثات رپورٹ ہوئے ہیں۔
سندھ کے اضلاع میں ریلوے لائن کی بندش سے متعلق تحریک کا ایجنڈا زیر بحث آیا، سینیٹر پونجو بھیل نے کہا کہ عمر کوٹ، تھر پارکر اور میرپور خاص ریلوے سٹیشز کو دوبارہ فعال کریں، سندھ ریونیو دیتا ہے، وفاق یہاں ریلوے سٹیشن، موٹرے کچھ نہیں بنا رہا۔
انہوں نے کہا کہ اس پر ایک سپیشل کمیٹی تشکیل کریں تاکہ معاملہ حل ہوسکے جس پر ریلویز حکام نے کہا کہ پہلی کوشش یہی ہے کہ سٹیشنز کو فعال کریں، بعدازاں قائمہ کمیٹی نے ریلویز کا آئندہ اجلاس کراچی میں طلب کر لیا۔