عدالتی تاریخ میں اہم دن رقم، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ڈیجیٹل سسٹمز کا افتتاح کر دیا

لاہور: (محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے وکلا اور سائلین کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا، عدالتی تاریخ میں ایک اہم دن رقم، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈیجیٹل سسٹمز کا افتتاح کر دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انتظامی سطح تک بھی تاریخی اقدامات کر رہی ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈیجیٹل سسٹمز کا افتتاح کر دیا جس کے تحت اب سول کورٹس اکاؤنٹس مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے عدالتی فیسوں اور جرمانوں کی ادائیگی مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دی گئی، جس سے فراڈ کے امکانات ختم ہوگئے ہیں۔

عدالتی واجبات کی ادائیگی اب براہِ راست نیشنل بینک آف پاکستان کے ذریعے ہوگی جبکہ چالان فارم ڈیجیٹل سسٹمز کے تحت 32-A کا اجراء خودکار طریقے سے PSID کے ذریعے ہوگا، تمام جوڈیشل افسران کو مخصوص رسائی دی گئی ہے، تمام مالیاتی آرڈرز آن لائن ہوں گے اور نیشنل بینک کے ساتھ منسلک نظام فوری تصدیق کو ممکن بناتا ہے۔

عدالتی جرمانوں کا ریکارڈ ایک کلک پر دستیاب ہوگا، مستقبل میں اس سسٹم کو اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کے ساتھ لنک کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے، نئے متعارف شدہ جوڈیشل ڈپازٹس اور سیکیورٹیز سافٹ ویئر کے ذریعے بینکوں میں جمع عدالتی رقوم اور سیکیورٹیز کی نگرانی ہوگی، ہر عدالتی برانچ اپنے اکاؤنٹس کا الگ ریکارڈ رکھ سکے گی جبکہ مجموعی ریکارڈ بھی دستیاب ہوگا، جس سے غلطیوں کے امکانات ختم ہوں گے اور شفافیت کو فروغ ملے گا۔

بینکنگ اینڈ فنڈز مینجمنٹ ونگ اب اکاؤنٹس کی مؤثر نگرانی کر سکے گا، جدید انوینٹری مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے عدالتی سٹورز اور سٹاک کی نگرانی بھی ڈیجیٹل ہوگئی ہے، سامان کی وصولی سے لے کر دفاتر تک فراہمی کے تمام مراحل اب خودکار ہیں اور میعاد ختم ہونے سے پہلے سسٹم خودکار الرٹس جاری کرے گا، اس سے قیمتی سرکاری سامان کے ضائع ہونے سے بچاؤ ممکن ہوگا اور ناکارہ یا خراب سامان کی واپسی کا مکمل ریکارڈ بھی برقرار رہے گا۔

منصوبے کے تحت سٹاک مینجمنٹ کے SOPs پر عملدرآمد بھی 100 فیصد یقینی بنایا گیا ہے، یہ تاریخی اقدامات نہ صرف عدالتی نظام میں شفافیت اور مؤثریت کو فروغ دیں گے بلکہ عدالتی اور سرکاری وسائل کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں گے، جس سے لاہور ہائیکورٹ کے جدید انتظامی نظام میں ایک اہم سنگ میل طے ہوگیا ہے۔

وکلاء تنظیموں نے اس پراجیکٹ پر چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔

سینئر قانون دان احسن بھون نے کہا ہے کہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے جوڈیشل سسٹم کی بہتری کیلئے جو اقدامات کئے یہ تاریخ میں کوئی نہیں کر سکا، سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی ہو یا انتظامی سطح پر اصلاحات کا معاملہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے مثبت اقدامات سے جوڈیشل سسٹم پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

قانونی ماہر شیبا قیصر کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت تھی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے بڑے پیمانے پر نہ صرف اصلاحات کیں بلکہ ان کا نفاذ بھی کیا جس سے انصاف کی بروقت فراہمی کے نظام میں بڑی پیشرفت ہوئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں