پہلی بار زندہ انسان کو مکینیکل دل لگانے کا تجربہ

ٹیکساس :(دنیا نیوز) پہلی بار ریو کار کی طرف سے تیار کردہ ایک مکمل مکینیکل دل، جو تیز رفتار ریل لائنوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے، انسان کے سینے کے اندر نصب کردیا گیا۔

نیو اٹلس کی طرف سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق یہ کامیابی مریضوں کو زندہ رکھنے میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے، یہ وہ عرصہ ہوگا جب وہ پیوند کاری مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں، ٹی اے ایچ کو یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) کی زیر نگرانی ابتدائی فزیبلٹی سٹڈی کے حصے کے طور پر لگایا گیا تھا۔

ٹیکساس ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے ایک بیان کے مطابق جہاں ٹرانسپلانٹ سرجری کی گئی تھی، دل ایک بائیوینٹریکولر روٹری بلڈ پمپ ہے جو ٹائٹینیم سے بنا ہے جس میں ایک حرکت پذیر حصہ ہوتا ہے، جو مقناطیسی طور پر معطل روٹر کا استعمال کرتا ہے، خون پمپ کرتا ہے اور ناکام دل میں وینٹریکلز کی جگہ لے لیتا ہے۔

خیال رہے کمپنی ’بیوا کور‘ جو 2013 سے اس ڈیوائس پر کام کر رہی ہے کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیوائس کے گردشی افعال کو چلانے کے لیے معطل مقناطیسی روٹر کے استعمال کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں کوئی رگڑ نہیں ہے جو مشینوں کے لیے ایسی تباہ کن قوت ہو سکتی ہے۔

واضح رہے یہ آلہ کسی بھی طرح سے استعمال ہونے والا پہلا مصنوعی دل نہیں ہے ، یاد رہے پہلی کامیاب امپلانٹیشن 1969 میں کی گئی تھی لیکن یہ میگلیو (معطل مقناطیسی روٹر) ٹیکنالوجی کا ایسا نیا استعمال کرنے والا پہلا آلہ ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں