ٹرمپ کاپوٹن کو ٹیلی فون ، روس کا یوکرین کے توانائی اہداف پر حملہ نہ کرنیکا اعلان

ٹرمپ کاپوٹن کو ٹیلی فون ، روس کا یوکرین کے توانائی اہداف پر حملہ نہ کرنیکا اعلان

ماسکو ،واشنگٹن(اے ایف پی)روسی صدر ولادی میر پوٹن کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگوکے بعد روس نے یوکرین کے توانائی کے اہداف پر حملوں کو 30 دنوں کیلئے روکنے کا اعلان کردیا ۔

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ رو ز امریکی وقت کے مطابق صبح 10بجے روسی صدر ولادی میر پوٹن کو ٹیلی فون پرکال کی ،دونوں کے درمیان90منٹ گفتگو ہوئی اور یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کے اقدامات اورمشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر پوٹن نے کہا کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے ممکنہ طریقوں پر امریکہ کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ امریکی صدر کی روسی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں صدور کے درمیان اچھی گفتگو ہوئی ہے ، یوکرین میں وسیع جنگ بندی کے لئے مذاکرات کا فوری طور پر آغاز ہونا چاہئے جبکہ کریملن نے اپنے بیان میں کہاکہ پوٹن اور ٹرمپ میں یوکرین کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے اہداف پر 30روزحملے نہ کرنے پر اتفاق ہواہے جبکہ دونوں صدورنے قیدیو ں کے باہمی تبادلے پر رضامندی ظاہر کی جس کے پیش نظر آج 19مارچ کو175 کے بدلے 175قیدیوں کا تبادلہ ہوگا ۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور پوٹن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یوکرین کی جنگ کا اختتام ایک پائیدار امن کے ساتھ ہونا چاہئے ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔امریکی صدر نے کہا کہ یہ تنازع کبھی شروع نہیں ہونا چاہیے تھا اور اسے بہت پہلے ہی نیک نیتی کے ساتھ پُرامن طور پر ختم کر دینا چاہئے تھا۔ یوکرین اور روس دونوں کی جانب سے اس جنگ میں استعمال ہونے والے پیسوں کو اپنے عوام کی ضروریات پر خرچ کرنا زیادہ بہتر ہوگا۔روس کے صدر ولادی میر پوٹن کا کہناتھاکہ یوکرین کا تنازع صرف اسی صورت میں حل ہو سکتا ہے جب مغرب یوکرین کیلئے فوجی اور انٹیلی جنس معاونت بند کر دے ۔روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ تنازع کو بڑھنے سے روکنے اور اس کے حل کیلئے سیاسی اور سفارتی ذرائع سے کام کرنے کی اہم شرط غیر ملکی فوجی امداد کی مکمل بندش ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں