امریکا میں اگلے سال وسط مدتی انتخابات اہمیت اختیار کرگئے

 امریکا میں اگلے سال وسط مدتی انتخابات اہمیت اختیار کرگئے

کامیابی کے بعد ڈیموکریٹس کو ٹرمپ کے مقابلے میں آگے بڑھنے کا راستہ مل گیا ڈیموکریٹس ایوان نمائند گان دوبارہ حاصل کر سکتے ،مہنگائی ریپبلکنز کی کمزوری

واشنگٹن (اے ایف پی)گزشتہ سال ڈیموکریٹس کے لیے مشکلات بھرا تھا، لیکن رواں برس کے انتخابات اُن کے لیے نئی امید لے آئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ منگل کے انتخابات نہ صرف کامیابی تھے بلکہ ٹرمپ کے مقابلے میں آگے بڑھنے کا نیا راستہ بھی دکھاتے ہیں۔ورجینیا میں ایبیگیل اسپینبرگر نے گورنر شپ کا الیکشن بڑے مارجن سے جیت لیا۔ نیو جرسی میں معتدل ڈیموکریٹ میکی شیریل نے حیران کن فتوحات حاصل کیں، جبکہ نیویارک میں ز ہران ممدانی نے نوجوانوں اور ترقی پسند ووٹرز کو جوڑ کر نمایاں برتری حاصل کی۔سیاسی مبصرین کے مطابق یہ کامیابیاں اتفاقی نہیں بلکہ متوسط طبقے کے مسائل پر فوکس کرنے کی نئی ڈیموکریٹک حکمت عملی کی توثیق ہیں۔

آزاد ووٹروں نے بھی ورجینیا اور نیو جرسی میں ڈیموکریٹس کے حق میں دو ہندسوں کے فرق سے ووٹ ڈالے ، جس سے مقابلے آسانی سے فتوحات میں بدل گئے ۔نیویارک میں ز ہران ممدانی کی گراس روٹس مہم نے نوجوان ووٹروں بالخصوص کالج کیمپس اور سوشل میڈیا میں زبردست رسائی حاصل کی۔ان کامیابیوں کے بعد ڈیموکریٹس کو یقین ہے کہ اگلے سال کے وسط مدتی انتخابات میں وہ ایوانِ نمائندگان دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔سینیٹ کا مقابلہ مشکل ہے ، لیکن حکمتِ عملی یہ ہے کہ مہنگائی اور روزمرہ مسائل پر فوکس رکھا جائے اور پارٹی کے اندر اختلافات کو کم کیا جائے ۔اس بار ڈیموکریٹس نے مہنگائی اور روزمرہ زندگی پر زور دیا ۔ یعنی بات سیاسی نظریات پر نہیں بلکہ گھر چلانے پر تھی۔سیاسی مبصر اینڈریو کونی شْسکی کے مطابق مہنگائی اور اخراجات کا مسئلہ ہر طبقے تک پہنچتا ہے ، اور یہی ریپبلکنز کی کمزوری ہے ۔ ٹرمپ نے قیمتیں کم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو پورا نہیں ہوا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں