کیا نگران حکومت بجٹ واپس لے گی ?
مسلم لیگ ن کی مو جو دہ حکومت کا آج چھٹا بجٹ ہو گا، آئین میں اس بات کو مد نظر رکھا گیا تھا کہ کبھی اگر ایسا موقع آ جائے کہ الیکشن ہونے والے ہوں اور بجٹ دینا پڑ جائے
وقار مسعود (سابق سیکرٹری خزانہ ) مسلم لیگ ن کی مو جو دہ حکومت کا آج چھٹا بجٹ ہو گا، آئین میں اس بات کو مد نظر رکھا گیا تھا کہ کبھی اگر ایسا موقع آ جائے کہ الیکشن ہونے والے ہوں اور بجٹ دینا پڑ جائے اس کے لیے آرٹیکل 86 وضع کیاگیا جس کے تحت اگر قومی اسمبلی تحلیل کر دی جائے اوربجٹ منظور نہ ہوا ہو ایسی صورت حال میں عبوری حکومت کو 120 دن کے اخراجات کرنے کی آزادی ہوتی ہے ۔ وہ اس طریقے سے کام کرے گی جیسے کوئی بھی معمول کی حکومت کام کرتی ہے لہذا یہ دلیل درست نہیں ہے کہ بجٹ پیش کرنا ضروری تھا ۔ یہ کام آنے والوں کے لیے چھوڑ دینا چاہیے تھا ۔ موجودہ حکومت کے لئے بجٹ پیش کرنا ایک بے معنی سی بات ہے یہ حکومت 31 مئی کو ختم ہورہی ہے اس کے بعد ایک عبوری حکومت ہوگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو جاتے جاتے معیشت کو لاحق خطرات کا اندازہ نہیں ہے ،کیا یہ بجٹ آنے والے معاشی تقاضوں کو پورا کر پائے گا ؟ مشرف دور میں جب انہوں نے بجٹ پیش کیا تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کے جانے کا وقت آ گیا ہے ۔ میں نے انہیں منع کیا کہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے لیکن کسی نے میری نہ سنی اور اس کے نتائج بھگتنا پڑے ۔ آج کی صورتحال مختلف ہے آج غیر ملکی ا مداد کے بغیر ملک کا چلنا مشکل ہو گا ۔ یہ آنے والی نگران حکومت کے لئے مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں نگران حکومت کو اس قسم کے اقدامات کو واپس لینا ہو گا ۔