پنجاب اسمبلی:مزید 5پی ٹی آئی ارکان ناراض گروپ میں شامل
تعداد 20ہوگئی، حکمران پارٹی میں فارورڈ بلاک کے امکانات بڑھنے لگے وزیراعلیٰ نے کمیٹیوں میں ایڈجسٹ کرنے کا وعدہ کیا جو سال بعد بھی پورا نہ ہوا
لاہور (اخلاق باجوہ سے )نئے سال کے آغاز پر ہی بزدار حکومت کے لئے نئی مشکلات کھڑی ہوگئیں، وعدے پورے نہ کرنے پر پنجاب اسمبلی میں بننے والے پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کے گروپ میں مزید 5 ارکان شامل ہوگئے ہیں جس کے بعد صرف چھ روز میں گروپ کی تعداد 20 ہوگئی ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں ن لیگ میں فارورڈ بلاک بنانے کا دعویٰ کرنے والی حکمران پارٹی میں ہی فارورڈ بلاک بننے کے امکانات بڑھنے لگے ہیں۔ وزیراعلیٰ بزدار نے وزیر، مشیر، پارلیمانی سیکرٹری نہ بننے والے ان ارکان کو پی اے سی سمیت مختلف کمیٹیوں میں ایڈجسٹ کرنے کا وعدہ کیا بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود سال بعد بھی وعدہ پورا نہیں ہوا ۔ذرائع کے مطابق ایک ناراض رکن سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری کا چیئر مین بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن کوئی پیش رفت نہ ہو سکی جس کی وجہ سے تحریک انصاف کے ناراض ارکان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ۔ ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے بزدار حکومت پر دباؤ مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے پہلے مرحلے میں ناراض ارکان نے پارلیمانی امور اور قانون سازی پر حکومت کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ،ناراض ارکان نے حلف اٹھا لیا ہے جب تک انہیں ایڈجسٹ نہیں کیا جاتا حکومتی معاملات سے دور رہیں گے ۔ ناراض ارکان کا تعلق راولپنڈی، بھکر، سرگودھا، چنیوٹ، وہاڑی، شیخوپورہ، حافظ آباد اور ڈی جی خان سے ہے ۔چھ روز قبل مقامی ہوٹل میں اکٹھے ہونے والے ارکان کی تعداد 15 تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں یہ تعداد بڑھکر 20 تک پہنچ گئی ۔بزدار حکومت 20 ارکان کی اکثریت سے ہی قائم ہے ،جن میں 4 آزاد ارکان بھی شامل ہیں۔اگر ناراض ارکان کے تحفظات دور نہ ہوئے تو بزدار سرکار کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔