سینیٹ کمیٹی خزانہ:ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024کی منظوری

سینیٹ کمیٹی خزانہ:ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024کی منظوری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024کی منظوری دے دی جس کے تحت نان فائلرزپربینک اکاؤنٹ کھولنے ، گاڑی ، شیئرز اور جائیداد کی خرید و فروخت پرپابندی ہوگی ،آڈیٹرز اور ماہرین پر ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کی شق شامل ہے۔،

قائمہ کمیٹی نے سولرسیکنڈل کے معاملے پرذیلی کمیٹی بھی قائم کر دی۔ سینیٹرسلیم مانڈی والا کی زیر صدارت اجلاس میں شبلی فراز نے کہا ٹیکس چوروں کو چھوڑ دیا جاتا اور ہمیں ڈھونڈ کرپکڑلیا جاتا ہے ، اس پرکمیٹی میں قہقہے گونج اٹھے ، جواب میں وزیرمملکت علی پرویزنے کہا شبلی بھائی آپ خود بھی تو چھپتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی پوچھا اربوں روپے کے سولرسیکنڈل کا کیا بنا؟مقدمہ کے بعد معاملہ ٹھپ ہوگیا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان مفرور ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ٹیکس آڈیٹرزاورماہرین پرٹیکس گزاروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کی شق،نان فائلرزپرگاڑی ، بینک اکاؤنٹ ،شیئرز اورجائیداد کی خرید و فروخت پرپابندی کی شق بھی منظورکرلی،ہائی رسک افرادکا ڈیٹا بینکوں سے شیئرکرنے کی شق بھی منظورکر لی گئی ۔ شق وار جائزہ اور بحث کے بعد ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 خزانہ کمیٹی نے منظور کر لیا۔ سولر معاملہ پر ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ انوشہ رحمٰن نے کہا ایف بی آر کو اگر ورک فورس کی قلت کا سامنا ہے تو نئی بھرتی سے پہلے ڈیپوٹیشن پر جو لوگ تعینات ہیں ان کو تو واپس بلائے ۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا میں نے ایک افسر واپس بلانا چاہا تو اس وزارت کے سیکرٹری نے کہا اس کے بغیر میرا کام نہیں چلتا تو مجھے توسیع دینا پڑی۔ کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تفصیلات مانگ لیں ۔ محسن عزیز نے کہا آپ 5ہزار روپے مالیت کا نوٹ کیوں بند نہیں کرتے ، ٹیکس چوری سے بچنے کیلئے ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں