جماعت اسلامی کا غزہ ملین مارچ:حکومت حماس کو تسلیم،اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے:حافظ نعیم

جماعت اسلامی کا غزہ ملین مارچ:حکومت حماس کو تسلیم،اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے:حافظ نعیم

اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے ،دنیا رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حماس کو تسلیم کیا جائے اورحماس کا دفتر اسلام آباد میں کھولا جائے۔ اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے ۔

فلسطین کے بچوں کو تعلیم دی جائے ،سفارتی محاذ پر اسرائیل کو تنہا کرنے کا بیٹرا خود اٹھانا ہوگا۔ جب تک امریکی غلامی سے چھٹکارا نہیں پائیں گے ملک ترقی نہیں کرے گا ، یہ کیسی  پارٹیاں  اور سیاستدان ہیں جو جیل سے نکلنے کیلئے امریکا کی مدد مانگتے ہیں۔ حکمران یہی دیکھتے رہے ہیں کہ کہیں ٹرمپ اور بائیڈن ناراض نہ ہوجائیں۔پی ڈی ایم کا ٹولہ عوام کے ووٹوں سے نہیں آیا، فارم 47 سے مسلط کیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایف نائن پارک اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے ۔ ہزاروں بچے بوڑھے اور خواتین سردی میں مر رہے ہیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی، نیتن یاہو کھلی دہشت گردی کر رہا ہے ۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکا اسرائیل کی پشت پناہی کر رہا ہے ، غزہ کے 20 لاکھ لوگ کیمپوں میں پڑے ہیں۔ 46 ہزار شہید ہو چکے ، 70 فیصد عورتیں اور بچے شہید ہوئے ہیں، اسرائیل لاکھوں ٹن بارود برسا کر بھی فلسطینیوں کی ایمان کی قوت نہیں توڑ سکا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امریکا بلین ڈالرز کی امداد اسرائیل کو فراہم کر رہا ہے ۔ چند ممالک کو چھوڑ کر کوئی فلسطین کی صورتحال پر نہیں بول رہا، نیتن یاہو نے کُھل کر گریٹر اسرائیل کی بات کرنا شروع کردی ، تمام مسلم ممالک نے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی چھوٹ دے رکھی ہے ۔حافظ نعیم نے مزید کہا کہ قائداعظم نے واضح کہا کہ تھا کہ اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ ہے ، کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔ اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم کرنے نہیں دیں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایم کا ٹولہ عوام کے ووٹوں سے نہیں آیا، فارم 47 سے مسلط کیا گیا ہے ۔ حماس کو دہشت گرد کہنے والا خود بہت بڑا دہشت گرد ہے ۔ ۔ پوچھنا چاہتا ہوں کہ فیض حمید کے خلاف کارروائی کررہے ہیں تو باجوہ کے خلاف کب کارروائی ہوگی ؟ ہمارے حکمران امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج سے بھی ڈرتے ہیں۔ حق اور سچ کے لیے ڈٹ کر کھڑا ہونا ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں