دادا،دادی ،نانا،نانی کو پوتے،پوتیوں نو اسے نواسیوں سے ملنے کا حق :عدالت

دادا،دادی ،نانا،نانی کو پوتے،پوتیوں نو اسے  نواسیوں سے ملنے کا حق :عدالت

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج علی عباس نے قرار دیا ہے کہ دادا دادی کو اپنے نابالغ پوتے ، پوتیوں اور نانا نانی کو اپنے نابالغ نواسے ، نواسیوں سے ملنے کاپورا قانونی حق حاصل ہے ۔ فاضل عدالت نے یہ فیصلہ حنا تنویر نامی خاتون کی گارڈین جج کے فیصلہ کیخلاف اپیل کو خارج کرتے ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق آصف آغا اور اسکی بیوی نصرت آغا نے گارڈین کورٹ میں دو پوتیوں سے ملنے اور انکی مستقل حظانت کیلئے پٹیشن دائر کی کہ انکا بیٹا حیدر آغا 9 اکتوبر 22 کو وفات پا گیا جس سے انکی 9 اور 3 سالہ دو پوتیاں ہیں مگر انکی والدہ انہیں ملنے نہیں دیتی۔ گارڈین جج نے بچیوں کی مستقل حظانت کی حد تک دفعہ 25 کے تحت پٹیشن خارج کردی مگر دادا دادی سے پوتیوں کی ہر ماہ دو مرتبہ ملاقات کاشیڈول جاری کردیا۔ حنا تنویر نے فیصلے کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا اورموقف اپنایا کہ دادا دادی والدین کی تعریف میں نہیں آتے اسلئے حکم کو غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دیا جائے ۔ سیشن جج کے روبرو آصف آغااور نصرت آغا کے وکیل جلیل الرحمن نے سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے دو فیصلوں کا حوالہ دیکر موقف اختیار کیاکہ دادا دادی کو پوتیوں ،پوتوں اور نانا نانی کو نواسے ،نواسیوں سے ملنے کا پورا حق حاصل ہے ۔ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد گارڈین جج کے ملاقاتی شیڈول کیخلاف دائر اپیل کو خارج کردیااور قرار دیا کہ والدین کی تعریف میں صرف ماں باپ ہی نہیں آتے دادا دادی اور نانی نانا بھی آتے ہیں کیونکہ انکی وراثت کے حقدار پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں بھی ہوتے ہیں،دادا دادی کو پوتے پوتیوں اورنانا نانی کونابالغ نواسے ،نواسیوں سے ملاقات سے نہیں روکا جا سکتا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں