ججز کو پسند نا پسند کی بنیاد پر منتخب کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے :جسٹس جنید غفار
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے خرم شیر زمان کی الیکشن پٹیشن دوسرے ٹریبونل منتقلی کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب کرلئے ۔ قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار علی لاکھانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا ٹریبونل منتقل کرنے کا فیصلہ اختیارات کا غلط استعمال ہے ، الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے قیام کے بعد متوازی فیصلہ جاری کیا، ہمارے پاس اس معاملے میں کوئی متبادل آپشن نہیں ہے ۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ یہ معاملہ ہمارے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کی منتقلی الیکشن پراسس کا حصہ نہیں، اس لئے عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ٹریبونلز کا قیام چیف جسٹس ہائی کورٹس کی مشاورت سے کیا جاتا ہے تاہم الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے انتظامی دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن ٹریبونل کے قیام سے قبل عدالت مداخلت نہیں کرتی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ججز کو پسند نا پسند کی بنیاد پر منتخب کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، ججز پر اعتماد ہونا چاہئے ورنہ یہ سسٹم نہیں چلے گا، اب نیا طریقہ شروع ہوگیا ہے جج کے خلاف ریفرنس فائل کرکے رجسٹرار کو کہاجاتا ہے ہمارے کیسز اس جج کے سامنے نہ لگائے جائیں۔