بھارت سے کشیدگی کے خاتمہ میں سعودیہ کا کردار اہم بن سکتا
(تجزیہ:سلمان غنی) وزیراعظم شہباز شریف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور اپنے دیگر رفقائے کار کے ہمراہ سعودی عرب کے دورہ پر ہیں اور وہ عیدالاضحی بھی سعودی عرب میں منائیں گے دورے کا بنیادی مقصد تو پاک بھارت کشیدگی کے دوران سعودی عرب کی حمایت اور سیز فائر میں اسکے کردار کو سراہنا اور شکریہ ادا کرنا ہے۔
لیکن اس اعلیٰ سطح دورہ اور اسکی ٹائمنگ کے عمل کو دوطرفہ تعلقات باہمی تجارتی عمل سرمایہ کاری کے امکانات اور امن سلامتی سمیت اور خصوصاً غزہ میں پیدا حالات کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔پاکستان اپنے بڑے فیصلوں میں ہمیشہ سعودی عرب کو اعتماد میں لینا ضروری سمجھتا ہے اور سعودی عرب بھی بیرونی محاذ پر پاکستان کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھتا ہے ۔ شریف خاندان کی بھی سعودیہ اور سعودیہ کے حکمران خاندان سے بھی وابستگی ہے اور وزیراعظم نواز شریف ہوں یا شہباز شریف انکے ادوار میں سعودی عرب اور ان سے تعلقات کو غیر معمولی اہمیت و حیثیت سامنے آتی ہے لہذا یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم اپنے چار حلقوں کے دورہ کے بعد عید الاضحی کے موقع پر خصوصی طور پر اپنے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر وزرا اسحق ڈار خواجہ آصف عطا تارڑ کے بعد سعودی عرب کے دورہ پر ہیں اور اسکا بنیادی مقصد تو پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی موقف کی حمایت اور بعد ازاں سیز فائر میں بھی اس کا کردار ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف بھارت کے جارحانہ عزائم اور اس کے اثرات پر ولی عہد محمد بن سلمان کو اعتماد میں لیں گے اور انہیں پاکستانی موقف سے آگاہ کرینگے کیونکہ سعودی عرب کا بھی سیز فائر کے حوالے سے کردار رہا ہے اور نئی پیدا شدہ صورتحال میں پاکستان کی لیڈر شپ سعودی قیادت کو یہ باور کرائے گی کہ ہم ایشوز خصوصاً کشمیر اور پانی کے ایشو پر مذاکرات کو ناگزیر سمجھتے ہیں اور بات چیت کے ذریعہ ہی حل چاہتے ہیں لیکن اگر بھارت ضد کا مظاہرہ کرتا ہے اور جارحانہ عزائم سے کام لیتا ہے تو پھر ہمیں اپنی بقا و سلامتی اور مفادات کو یقینی بنانا ہے لہذا ماہرین کا کہنا ہے کہ خطہ میں تنائو کے خاتمہ میں سعودی عرب کا کردار اہم بن سکتا ہے کیونکہ بھارتی لیڈر شپ کے بھی سعودیہ سے اچھے تعلقات ہیں اور پہلگام واقعہ کے روز بھی بھارتی لیڈر شپ سعودیہ کے دورہ پر تھی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی پیدا شدہ صورتحال میں پاکستانی قیادت سعودی حکام پر مزید سرمایہ کاری پر زور دے گی جسکے روشن امکانات ہیں ۔ دورہ غزہ میں پیدا شدہ انسانی صورتحال کے حوالے سے بھی اہم ہے جس میں سلامتی کونسل میں جنگ بندی بارے امریکی ویٹو بھی زیر غور آئے گا اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف سعودی لیڈر شپ کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت جنگ بندی کے حوالے سے موثر اور فعال کردار ادا کرنے پر زور دیں گے ۔پاک بھارت کشیدگی کے عمل اور اس میں پاکستان کو ملنے والی بڑی فتح کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ انہیں عرب ممالک میں خصوصی اہمیت مل رہی ہے ۔