بجٹ :تحفظات دور نہ کئے تو سڑکوں پر ہونگے ، تاجر

 بجٹ :تحفظات دور نہ کئے تو سڑکوں پر ہونگے ، تاجر

اسلام آباد، لاہور (اپنے رپورٹرسے ، اپنے کامرس رپورٹر سے )مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے کہا ہے کہ 14ہزار ارب سے زائد ٹیکس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش سے معیشت کا حجم مزید سکڑ جائے گا ۔

گزشتہ سال کی نسبت 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز کے نفاذ سے کاروبار چلانا ناممکن ہو گا،6500 ارب سے زائد کا خسارہ کا بجٹ اعداد و شمار کے ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں ،حکومت نے تاجر برادری کے تحفظات دور نہ کئے تو بجٹ مسترد کرکے سڑکوں پر ہونگے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا 8500 ارب روپے سے زائد سود کی ادائیگی اور قرضوں سے نجات کا کوئی قابل عمل طریقہ بجٹ میں موجود نہیں جس سے شکوک وشہبات پیدا ہو رہے ہیں جبکہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی 78 سے بڑھا کر 100 روپے لٹر کرنا معیشت کیلئے خطرناک ہو گا۔ ترمیمی ٹیکس آرڈینس اور ڈیجیٹل انوائسنگ رشوت اور کرپشن کے نئے راستے کھولے گی جو کسی صورت قبول نہیں ۔ ایف بی آر آفیسرز کو لامحدود اختیارات دینے سے کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا ۔پوائنٹ آف سیل کے نفاذ سے کرپشن اور منتھلی کا بازار پہلے ہی گرم ہے اب اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔ آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری و کنوینئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چودھری نے کہا ہے کہ نیا بجٹ الفاظ کا ھیر پھیر ہے اس کو مسترد کرتے ہیں ۔انہوں نے ایف بی آر کے اختیارات میں اضافہ کو تاجروں سے زیادتی قرار دیتے ہوئے ایف بی آر کے اختیارات واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ انکاکہنا تھا کہ اس سے ایف بی آر کی کرپشن میں اضافہ کا مزید راستہ کھل جائے گا ۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی بجٹ کے بعد پریس کانفرنس میں ردعمل کا اظہار کرتے کہا بجٹ متوان تھا اگرچہ لاہور چیمبر کے کئی مطالبات تسلیم کیے گئے تاہم کاروباری برادری وسیع پیمانے پر ایسے ریلیف کی توقع کررہی تھی جس سے سرمایہ کاری، صنعتی نشوونما، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز، زرعی شعبے کو فروغ حاصل ہوتا۔ صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا دفاعی بجٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت تھا تاہم بجٹ میں مزید اضافہ ہونا چاہیے ۔ کنسٹرکشن سیکٹر کو ریلیف دینا خوش آئند ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں