پنجاب اسمبلی :کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2025 منظور
لاہور (سیاسی نمائندہ)پنجاب اسمبلی نے کوآپریٹو سوسائٹیز کے تصفیے سے متعلق نیا قانون \"پنجاب کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2025\" کثرت رائے سے منظور کر لیا ۔ اس ایکٹ کے تحت 1993 کا غیرمطلوبہ کوآپریٹو سوسائٹیز ڈیزولوشن ایکٹ باقاعدہ طور پر منسوخ کر دیا جائے گا۔
بل گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو توثیق کے لیے بھجوایا جائے گا۔حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی سی بی ایل کو تحلیل کرنے کے لیے اس بل کو اسمبلی میں پیش کیا۔ بل کے متن کے مطابق، کوآپریٹو سوسائٹیز کے تصفیے میں تاخیر کے خاتمے کے لیے نئی قانون سازی کی گئی ہے ۔مسودے کی منظوری کے بعد پنجاب حکومت تین سے چھ ماہ کے اندر متاثرہ ڈیپازیٹرز کے کلیمز کو حل کرے گی۔ بل کے تحت لاہور میں ایک لیکوڈیشن ٹربیونل کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے ۔اجلاس میں غیر موثر شجر کاری کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی، قرارداد حکومتی رکن منصب علی ڈوگر نے پیش کی، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 55 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہواتو اپوزیشن ایوان میں نعرے بازی کرتے داخل ہوئی، سپیکر کی دھمکی پر اپوزیشن نے نعرے بازی بند کردی، سپیکر ملک محمد احمد خان پارلیمانی سیکرٹری برائے انرجی منصور اعظم پران کی غلط بیانی پر برس پڑے اور کہا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں،آپ پہلے سی ایس آر میں ممبران اسمبلی کی شمولیت پر مشتمل نوٹیفکیشن لائیں، آپ کے پاس وزارت پیٹرولیم کا نوٹیفکیشن ہوناچاہیے ، اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن سردار محمد علی خان اور حکومتی رکن رانا محمد ارشد کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ، سردار محمد علی خان نے کہاکہ بہت سی قراردادیں تو ایوان میں آ رہی ہیں لیکن گندم کی امدادی قیمت پر میری قرارداد منظور نہیں کی جا رہی، جس پر رانا ارشد نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے غیر ملکی ایجنٹ ہیں، ابھی اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور ہوئی جس پر انہیں تکلیف ہے ، پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پرپیر16جون کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔