سولر پینلزپر18فیصد سیلز ٹیکس مسترد:قائمہ کمیٹی:ٹیکس اقدامات سول مارشل لاء:پیپلز پارٹی:ایسا مت کہیں:چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد (کامرس رپورٹر)نئے بجٹ میں حکومت کی جانب سے سولر پینل کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو سینیٹ اور قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹیوں نے متفقہ طور پر مسترد کر دیا اور سفارش کی کہ فیصلہ واپس لیا جائے۔
سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی سخت مخالفت کی، چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی تمام جماعتیں سولر پینل پر سیلز ٹیکس لگانے کے خلاف ہیں ، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی تجویز نوٹ کرلی گئی ہے ، چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سولر پر 18فیصد جی ایس ٹی سے 20ارب روپے آئیں گے ۔چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہا سولر پینل پر ٹیکس کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے ۔ غریب آدمی کیلئے سولر پر ٹیکس ناقابل برداشت ہے ، اگر پیسے ہی جمع کرنے ہیں تو اس کے اور لاکھوں طریقے ہیں، رکن کمیٹی مرزا افتخار بیگ نے کہا ری نیوایبل انرجی کی بات کر رہے تو سولر پرٹیکس ہونا ہی نہیں چاہیے ، شہرام ترکئی نے کہا کہ ٹیکنالوجی اگر ملک میں لانی ہے تو حکومت لوگوں کو ریلیف دے ، کمیٹی نے متفقہ طور پر سولر پینل پر سیلز ٹیکس کو مسترد کیا ۔کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ شوگری ڈرنکس پر ٹیکس لگا کر سولر پینل پر ٹیکس ریلیف دیا جائے ، چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 32 ہزار میگاواٹ سولر امپورٹ کیا گیا، نیٹ میٹرنگ میں 6 ہزار 271 میگاواٹ استعمال ہوئے ، 13 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز اس وقت کہیں نہیں لگے ، نان نیٹ میٹرنگ پر 6 ہزار 506 میگاواٹ استعمال ہوئے ، آف گرڈ میں 5 ہزار 521 میگاواٹ کے سولر پینلز استعمال ہوئے ، اس کے علاوہ سولر پینلز کی درآمد میں اوور انوائسنگ بھی ہوئی ہے ، کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر کی تمام لاجکس کو مسترد کر دیا، فنانس بل میں نئے اقدمات پر بریفنگ کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 660 سی سی گاڑیوں پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا رہے ہیں ،چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سیلز ٹیکس بڑھانے سے گاڑیوں کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، حکام کے مطابق 18 سو سی سی ہائبرڈ درآمدی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کو نہیں بڑھا گیا۔
کمیٹی اجلاس میں فاٹا،پاٹا کی صنعتوں پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی ،فنانس بل میں ریٹیلرز کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے انتہائی سخت انفورسمنٹ اقدامات تجویز کیے گئے ۔ ٹیکس نیٹ سے باہر ریٹیلرز کے بینک اکاؤنٹس فریز کیے جائیں گے ، ٹیئرز ون کے ریٹیلرز کو رجسٹریشن کرانا لازمی ہو گی ورنہ پہلی بنیاد پر یوٹیلیٹیز کی سروسز بند کی جائیں گی پھر بینک اکاؤنٹس فریز کیے جائیں گے ۔ریٹیلرز پھر بھی رجسٹرڈ نہ ہوئے تو ریٹیلرز کی پراپرٹی کو پکڑا جا سکتا ہے اور پھر کاروبار کی پرمسز کو سِیل کر دیا جائے گا اور قابل ٹیکس آمدن ریکور کی جائے گی ،کمیٹی رکن ڈکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے ٹیکس اقدامات سول مارشل لاء ہیں جس پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ میں ڈیموکریٹ حکومت کا سول ملازم ہوں ایسا مت کہا جائے ، فنانس بل میں تمباکو سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے پولیس کو اختیار دینے کی تجویز ہے ۔ ایف بی آر کو یہ اتھارٹی ہو گی کہ صوبوں کی پولیس کو سگریٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں گرین لیف تھریش پراسس پر چیکنگ کا اختیار ہو گا جس پر کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پولیس کیلئے کرپشن کا راستہ کھل جائے گا، نئے فنانس بل میں آئی ایم ایف سے مشاور ت کے بعدفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔اس سے قبل کمرشل و رہائشی پراپرٹیز اور اوپن پلاٹس پر 3 فیصد سے لیکر 7 فیصد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد تھی، ڈیجیٹل سروسز سیلرز پر 5 فیصد انکم ٹیکس کرنے کی تجویز کمیٹی سے منظور ہو گئی، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ جو انفورسمنٹ اقدامات نہیں کیے جائیں گے اس کے بدلے نئے ٹیکس لگانے پڑیں گے یا تو انفورسمنٹ اقدامات کریں گے یا نیا ٹیکس لگائیں گے ، ٹیکس لیکجز کو روکنا ہے ، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ 5 برسوں میں ریگولیٹری اور اضافی کسٹمز ڈیوٹیز ختم کر دی جائیں گی، ہر سال ڈیوٹیز کی شرح میں کمی آئے گی ۔
صرف کسٹمز ڈیوٹی عائد ہو گی۔ علاوہ ازیں سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں بجٹ تجاویز کے دوران کمیٹی اراکین نے فاٹا پاٹا کو دی گئی سیلز ٹیکس چھوٹ پر اعتراض اٹھایا اور کمیٹی ارکان کی اکثریت نے فاٹا پاٹا میں سیلز ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کیا، وزیر خزانہ کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں کہنا تھا کہ فاٹا پاٹا میں ٹیکس چھوٹ کو ختم کرنے کیلئے کمیٹی بنائی گئی تھی، تمام چیمبرز نے فاٹا پاٹا کو دی گئی ٹیکس چھوٹ کی مخالفت کی تھی، رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں کمیٹی نے 10 فیصد سیلز ٹیکس کی سفارش کی تھی، فاٹا پاٹا کو دی گئی ٹیکس چھوٹ کے غلط استعمال ہونے کا بتایا گیا، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں صنعتوں پر سیلز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھایا جائے ، فاٹا،پاٹا کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح 12 فیصد سے بڑھائی جائے ، سینیٹر عبد القادر نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں سیلز ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد کیا جائے ، چیئرمین ایف بی آر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں بیان دیا کہ کمیٹی چاہتی ہے تو 18 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے ہمیں ریونیو ملے گا۔ سینیٹ کمیٹی نے فیملی پنشن کی مدت میں توسیع اورہا ئر ایجوکیشن کمیشن کیلئے اضافی مالی وسائل کی فراہمی کی تجاویز دیں ۔