27 ویں ترمیم:فضل الرحمن سے واوڈا ،اپوزیشن وفد کی ملاقاتیں

27 ویں ترمیم:فضل الرحمن سے واوڈا ،اپوزیشن وفد کی ملاقاتیں

ڈار نے کہا 26ویں ترمیم ہضم کرنا مشکل ، اب 27ویں کہیں اور سے لائی جارہی واوڈا کوئی پیغام نہیں لائے ، ترمیم کا مسودہ دیکھ کر بات کرینگے ،جے یو آئی سربراہ

اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن سے سینیٹر فیصل واوڈا اور اپوزیشن رہنمائوں کے وفد ان کی رہائش پرالگ الگ ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی صورتحال اور دیگر امورزیر بحث لائے گئے ۔27 ویں ترمیم پر مشاورت بھی کی گئی۔ فیصل واڈا نے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانا فضل الرحمن سے میرا بہت پرانا تعلق ہے ہم ان سے سیاست بھی سیکھنے کی کوشش  کرتے ہیں وہ سیاست کا بہت بڑا نام ہیں یہ فیصلہ انکا ہے کہ وہ کس طرف جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا سب کو معلوم ہے ووٹ کے نمبرز کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں،نمبرز پورے ہیں ، ملاقات میں مولانا نے کوئی اعتراضات عائد نہیں کئے ۔فیصل واوڈانے کہاکوئی 18 ویں ترمیم رول بیک نہیں ہورہی، صرف پراپیگنڈا کیا جارہا ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا فیصل واوڈا کوئی پیغام لے کر نہیں آیا، 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ دیکھ کر بات کرینگے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بلاول بھٹو نے کوئی پرچہ آؤٹ کیا ہے لیکن اس کے درست یا غلط ہونے کا معلوم نہیں۔تحریک انصاف اور اپوزیشن رہنمائوں کا وفد بھی ملاقات کیلئے مولانا فضل الرحمن کی رہائشگاہ پہنچ گیا ۔

وفد میں بیرسٹر گوہر ،نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی، اسد قیصر اور مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ شامل تھے ۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور جے یو آئی قائدین کے درمیان ملاقات میں 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کل تک اسحاق ڈار کہہ رہے تھے 26ویں آئینی ترمیم ہضم نہیں ہورہی اور اب 27ویں کہیں اور سے لائی جارہی ہے ۔ وزیراعظم، آرمی چیف یا بیورو کریسی سے ہماری کوئی لڑائی نہیں بس ہم ملک میں تلخی کا ماحول کم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ نہیں ملا، اس معاملے پر پوری اپوزیشن سے ملکر متفقہ رائے بنائیں گے ۔انہوں نے کہا ایک وزیر تین ماہ سے 27ویں آئینی ترمیم پر کام کررہا ہے ، اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ۔ محمود اچکزئی نے کہا مولانا فضل الرحمن نے ہمیں کھانے پر بلایا تھا، یہ ان کی مہربانی ہے ۔اسد قیصر نے کہا ہم مولانا فضل الرحمن کے مشکور ہیں جنہوں نے اپوزیشن لیڈر کے لیے محمود اچکزئی کی حمایت کی۔انہوں نے کہاملاقات میں ستائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بات نہیں ہوئی، یہ معاملہ بعد میں دیکھیں گے ، اپوزیشن ایوان میں اکٹھی ہو کر حکمت عملی بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا ستائیسویں ترمیم مجھے منظور ہوتی نظر آ رہی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں