دعوت میں وہ عام غلطیاں جو آداب کے خلاف ہیں

تحریر : طوبیٰ سعید


انسان کی اچھی بھلی شخصیت کو چھوٹی چھوٹی خامیاں داغداربنادیتی ہیں۔ کوئی آپ کے بارے میں اچھی رائے رکھتا ہے اور آپ کو دعوت دیتا ہے، لیکن یہ دعوت اس کے دل میں گھر کرنے کے بجائے متنفر اور دور کرنے کا باعث بن جاتی ہے۔ ہمارے ہاں اس بارے میں یا تو لوگ سمجھتے نہیں یا پھر انہیں اہمیت نہیں دیتے، لیکن یہ ہرگز اچھی بات نہیں کیونکہ اس کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے شرمندگی اُٹھانے کا ہمیشہ خدشہ رہتا ہے۔ ہم نے ان غلطیوں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے، جن کے سبب شرمندگی کا سامناکرنا پڑتا ہے۔

دعوت کو آخری وقت میں قبول کرنا

جب آپ دعوت آخری وقت پر قبول کرتے ہیں تو لوگوں کو یہ تاثر ملتا ہے کہ آپ وہاں سے بہتر جگہ جانے کی دعوت کا انتظار کر رہے تھے۔ جب وہاں آپ کے جانے کی کوئی ترتیب نہیں بن سکی تو پھر مجبوراً یہ دعوت قبول کی۔

خالی ہاتھ کسی کے گھر جانا

اگرچہ دعوت دینے والا آپ سے لانے کو کچھ نہیں کہتا، لیکن کسی کے گھر خالی ہاتھ جانا آداب کے خلاف ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ کوئی بڑا تحفہ ہی لے کر جائیں، بلکہ آپ دعوت کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ بھی چھوٹی موٹی چیز لے جاسکتے ہیں۔

نئے لوگوں سے تعارف نہ کرنا

دعوتوں میں اکثر نئے لوگوں سے ملاقات کا اتفاق ہوتاہے، لہٰذا جب بھی آپ کی ملاقات کسی نئے فرد سے ہو تو اپنا تعارف ضرور کروائیے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتیں اور میزبان سے یہ اُمید کرتے ہیں کہ وہ آپ کا نئے فرد کے ساتھ تعارف کروائے تو یہ عین ممکن ہے کہ یہ امید، امید ہی رہ جائے، کیونکہ میزبان دعوت میں بہت مصروف ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ وہ ایسا کرنا بھول جائے، اس لیے کوشش کریں کہ تعارف کیلئے خودآگے بڑھیں۔

 فون کھانے کی میز پر رکھنا

 کھانے کے دوران میز پر موبائل رکھنے کے پیچھے آپ کی کوئی منفی سوچ نہ ہو، لیکن سوچنے والے تو کچھ بھی سوچ سکتے ہیں۔ لوگوں کے ذہن میں یہ بات تو آسکتی ہے کہ آپ نے کھانے کے دوران موبائل ٹیبل پر اس لیے رکھا ہے کہ آپ کے نزدیک وہاں بیٹھے افراد سے زیادہ اہمیت اس فرد کی ہے، جس کے انتظار کیلئے آپ نے فون درمیان میں رکھا ہے۔

کھانے میں نقص نکالنا

کسی کے گھر دعوت پر جائیں تو ان کے کھانے میں نقص ہرگز نہ نکالیں۔ اگر کھانا پسند آئے تو تعریف کریں ، نہ آئے تو جتنا کھاسکتے ہیں، کھالیں اور شکریہ ادا کرکے لوٹ آئیں۔ یاد رکھیں کہ ایسے ناقص کھانے کا تذکرہ کسی اور کے سامنے کرنا بھی نقصان دہ ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

پاکستان کا مشن ورلڈ کپ!

آئی سی سی مینز ٹی 20ورلڈکپ شروع ہونے میں صرف 13روز باقی رہ گئے ہیں اور اس دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف چار میچز پر مشتمل انٹرنیشنل ٹی 20 سیریز بھی کھیلنی ہے۔ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں مشن ورلڈکپ سے قبل گرین شرٹس کو 3 انٹرنیشنل سیریز کھیلنے کا موقع ملا، ہوم گرائونڈ پر نیوزی لینڈ کیخلاف پانچ میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کھیلی۔

بہادر گلفام اور مون پری

گلفام کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔وہ بہت ہی رحمدل اور بہادر لڑکا تھا اور ہمہ وقت دوسروں کی مدد کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔

چھپائی کی ایجاد

چھپائی کی ایجاد سے پہلے کتابیں ایک بہت ہی بیش قیمت اور کم نظر آنے والی شے تھیں۔تب کتاب کو ہاتھوں سے لکھا جاتا تھا اور ایک کتاب کو مکمل کرنے میں مہینوں لگ جاتے تھے،لیکن آج چھپائی کی مدد سے ہم صرف چند گھنٹوں میں ہزاروں کتابیں چھاپ سکتے ہیں۔

ذرامسکرائیے

پولیس’’ تمہیں کل صبح پانچ بجے پھانسی دی جائے گی‘‘ سردار: ’’ہا… ہا… ہا… ہا…‘‘ پولیس: ’’ ہنس کیوں رہے ہو‘‘؟سردار : ’’ میں تو اٹھتا ہی صبح نو بجے ہوں‘‘۔٭٭٭

حرف حرف موتی

٭… دوست کو عزت دو، محبت دو، احترام دو لیکن راز نہ دو۔ ٭… عقل مند اپنے دوستوں میں خوبی تلاش کرتا ہے۔ ٭… ہمیں خود کو درخت کے پتوں کی طرح سمجھنا چاہیے، یہ درخت نوع انسانی ہیں۔ ہم دوسرے انسانوں کے بغیر نہیں جی سکتے۔

پہیلیاں

(1)آپ مجھے جانتے نہیں ہیں مگر مجھے تلاش کرتے ہیں، میرے بارے میں دوستوں سے سوال کرتے ہیں، جب مجھے جان لیتے ہیں تو مجھے تلاش کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی، میری اہمیت تب تک ہے، جب تک آپ مجھے تلاش نہ کر لیں، سوچئے میں کون ہوں؟