رنگوں کا انتخاب

تحریر : مہوش اکرم


گھر ہمارے لیے پناہ گاہ کا کام کرتا ہے۔ جب ہم دنیا بھر کی سرگرمیوں سے تھک جاتے ہیں تو سب سے زیادہ سکون کا احساس اپنے ہی گھر میں ہوتا ہے اس لئے گھر کو ایسے انداز میں سجا سنورا ہونا چاہئے کہ وہ واقعی تھکن کا احساس ختم کر دے۔پہلے وقتوں میں لوگ پورے گھر کو ایک ہی رنگ کا پینٹ کروا دیتے تھے مگر اب ایسا ٹرینڈ ہرگز نہیں رہا،گھر کی ہر جگہ کا استعمال مختلف ہے، اس لئے اس کی سجاوٹ اور رنگوں کا انتخاب بھی مختلف ہو تو اس سے آپ کے موڈ پر مثبت اثر پڑے گا۔یہاں ہم آپ کیلئے کچھ مفید ٹپس فراہم کررہے ہیں امید ہے آپ اس سے مستفید ہوں گی۔

ڈائننگ روم:کھانے کی ٹیبل تب تک خوبصورت نہیں لگتی جب تک آپ اس پر مختلف رنگ نہ بکھیر دیں۔ یعنی رنگ ہی آپ کی جامد سی دنیا میں ہلچل پیدا کرسکتے ہیں۔ اس لئے اپنی ڈائننگ ٹیبل کیلئے کچھ رنگ دار میٹس کا استعمال کریں اور ڈائننگ روم کی دیواروں پر بھی کچھ خوبصورت رنگ کروائیں جیسے اورنج، لائٹ گرین۔ 

لیونگ روم: ’’درمیانے رنگ‘‘یعنی جو زیادہ گہرے ہو نہ ہی ہلکے، لیونگ روم کیلئے بہترین سجاوٹ کا کام دیتے ہیں جیسے کیمل، بیج، لائٹ برائون۔ اگر آپ اپنے لیونگ روم کو پرسکون بنانا چاہتے ہیں تو ایسے ہی رنگوں کا استعمال کریں،کھڑکی کے سامنے والی دیوار پر شیشے ضرور لگائیں تاکہ باہر کا منظر اندر آسکے تاکہ آپ خود کو مدہم روشنی کے ساتھ پرسکون محسوس کرسکیں۔ 

بچوں کا کمرہ:بجائے یہ کہ آپ لڑکیوں کیلئے پنک اور لڑکوں کیلئے بلیورنگ کا انتخاب کریں اس سے بہتر ہوگا کہ آپ روایتی انداز سے ہٹ کر کچھ نیا اور اچھا کریں۔ بچوں کے روم میں ہر دیوار کو مختلف رنگ یا انداز میں سجائیں جیسے کہ پیلے، جامنی ، اورنج یا شوخ رنگ۔ یا پھر جو آپ کے بچے پسند کریں۔ اگر آپ کا بچہ بہت زیادہ ایکٹیوہے تو اس کیلئے پیلا اوراورنج رنگ بہترین ثابت نہیں ہوگا کیونکہ یہ تینوں رنگ یا تو ذہن کو پرسکون کردیتے ہیں یا پھر بہت تیز مزاجی عطا کرتے ہیں۔ ایسے میں ان کے کمرے کیلئے گرین رنگ زیادہ بہتر ہو گا۔ اسی طرح اگر آپ کا بچہ پرسکون مزاج کا ہے تو اس کے کمرے کیلئے آپ نیلے رنگ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ 

کچن : کچن کیلئے کسی بھی طرح کی سجاوٹ سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ وہ صاف ستھرا ہو، اپنے کچن کو غیر ضروری اشیاء سے دور رکھیئے اور صرف ان چیزوں کا ہی استعمال کیجئے جو ضروری ہوں۔ کچن کیلئے کچھ تخلیقی رنگوں کا استعمال کیجئے جیسے گولڈن، بوٹل گرین یا پھر اورنج۔ تینوں ہی متاثر کن رنگ کہلاتے ہیں۔ 

باتھ روم:اپنے باتھ روم کیلئے پانی کے رنگ کا ہی استعمال کیجئے اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ پانی کا تو کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ تو اس کے رنگ سے ہماری مراد سفید، نیلے اور چمکدار سلوررنگ کی ہے۔ اگر آپ ان کا استعمال کریں گے تو آپ اپنے واش رومز کو خوبصورت سی سائیڈ جیسا منظر دے پائیں گے۔ 

بیڈروم: آپ کے بیڈ رومز کیلئے سب سے زیادہ ضروری یہ ہوتا ہے کہ آپ بیڈروم میں بیڈ کی فرنٹ سائیڈ پربڑی کھڑکی کا استعمال کریں تاکہ سورج کی روشنی کے ساتھ ساتھ قدرتی مناظر بھی آپ کے کمرے میں اتر سکیں۔ اگر آپ کو نیند نہ آنے کی شکایت ہے تو آپ اپنے بیڈروم کیلئے نیلے رنگ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اپنے بیڈرومز میں کبھی ٹی وی، سی ڈی پلیئر یا ڈیجیٹل کھڑکیوں کو  نہ رکھیں۔ یہ چیزیں نیند کو خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔ 

سٹڈی روم: اگر آپ سٹڈی رومز کو روز اپنے کام کیلئے استعمال کرتے ہیں تو کوشش کریں کہ وہاں گولڈن یا پیلے رنگ کا انتخاب کریں۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

پاکستان کا مشن ورلڈ کپ!

آئی سی سی مینز ٹی 20ورلڈکپ شروع ہونے میں صرف 13روز باقی رہ گئے ہیں اور اس دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف چار میچز پر مشتمل انٹرنیشنل ٹی 20 سیریز بھی کھیلنی ہے۔ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں مشن ورلڈکپ سے قبل گرین شرٹس کو 3 انٹرنیشنل سیریز کھیلنے کا موقع ملا، ہوم گرائونڈ پر نیوزی لینڈ کیخلاف پانچ میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کھیلی۔

بہادر گلفام اور مون پری

گلفام کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔وہ بہت ہی رحمدل اور بہادر لڑکا تھا اور ہمہ وقت دوسروں کی مدد کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔

چھپائی کی ایجاد

چھپائی کی ایجاد سے پہلے کتابیں ایک بہت ہی بیش قیمت اور کم نظر آنے والی شے تھیں۔تب کتاب کو ہاتھوں سے لکھا جاتا تھا اور ایک کتاب کو مکمل کرنے میں مہینوں لگ جاتے تھے،لیکن آج چھپائی کی مدد سے ہم صرف چند گھنٹوں میں ہزاروں کتابیں چھاپ سکتے ہیں۔

ذرامسکرائیے

پولیس’’ تمہیں کل صبح پانچ بجے پھانسی دی جائے گی‘‘ سردار: ’’ہا… ہا… ہا… ہا…‘‘ پولیس: ’’ ہنس کیوں رہے ہو‘‘؟سردار : ’’ میں تو اٹھتا ہی صبح نو بجے ہوں‘‘۔٭٭٭

حرف حرف موتی

٭… دوست کو عزت دو، محبت دو، احترام دو لیکن راز نہ دو۔ ٭… عقل مند اپنے دوستوں میں خوبی تلاش کرتا ہے۔ ٭… ہمیں خود کو درخت کے پتوں کی طرح سمجھنا چاہیے، یہ درخت نوع انسانی ہیں۔ ہم دوسرے انسانوں کے بغیر نہیں جی سکتے۔

پہیلیاں

(1)آپ مجھے جانتے نہیں ہیں مگر مجھے تلاش کرتے ہیں، میرے بارے میں دوستوں سے سوال کرتے ہیں، جب مجھے جان لیتے ہیں تو مجھے تلاش کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی، میری اہمیت تب تک ہے، جب تک آپ مجھے تلاش نہ کر لیں، سوچئے میں کون ہوں؟