ویٹی کن سٹی ، دنیا کا واحد ملک جہاں بچوں کی پیدائش ممنوع ہے !
جس طرح چین آبادی کے لحاظ سے دنیاکا سب سے بڑا ملک ہے جس کی آبادی ایک سو چالیس کروڑ ہے , اسی طرح رقبے کے لحاظ سے روس دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔جس کا کل رقبہ ایک کروڑ ستر لاکھ مربع کلو میٹر ہے۔اسی طرح ایک ملک جو آبادی اور رقبے دونوں لحاظ سے دنیا کے سب سے چھوٹے ملک کا اعزاز سنبھالے ہوئے ہے۔ اس ملک کا نام '' ویٹی کن سٹی ‘‘ ہے۔
ویٹی کن سٹی اٹلی کے شہر روم کے اندر واقع ایک آزاد ریاست ہے ۔ یہ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے چھوٹاآزاد ملک ہے۔ کل آبادی صرف 799 نفوس پر مشتمل ہے جن میں 450 یہاں کے شہری ہیں جبکہ 349 سفارتی عملہ یا کام کرنے والے غیر ملکی ہیں ۔ کل رقبہ آدھے کلو میٹر سے بھی کم یعنی 0.44 کلو میٹر ہے ۔اگرچہ باضابطہ طور پر خود مختار تو نہیں لیکن '' ہولی سی‘‘ کو خود مختاری حاصل ہے۔ دراصل یہ مذہبی طور پر روم کا بشپ اور روم کیتھولک چرچ کے سربراہ یعنی پوپ کے ذریعے حکمرانی کی جانے والی ایک عیسائی یا مذہبی بادشاہت کی ریاست ہے۔
دنیا کی سب سے چھوٹی یہ ریاست تقریباََچاروں طرف سے دیواروں سے گھری ہوئی ہے۔ریاست کا سربراہ پاپائے روم ہوتا ہے۔اور یہیں پر پاپائے روم کی رہائش گاہ ''اپو سٹالک محل‘‘ اور رومی کریا (پاپائیت) واقع ہیں۔اس کی سرکاری زبان اطالوی، فرانسیسی اور لاطینی ہے۔ جبکہ یہاں کی کرنسی یورو ہے۔
ویٹیکن سٹی کے 174 ممالک کے ساتھ باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات ہیں۔ جن میں اکثر ویٹی کن سٹی سے باہر روم میں قیام پذیر ہیں۔ پاکستان کے بھی ویٹی کن سٹی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں وہاں پاکستانی سفارت کار موجود ہیں۔ویٹی کن سٹی اقوام متحدہ کا ممبر نہیں بلکہ ایک مبصر ہے۔
بنیادی سہولیات : ویٹیکن سٹی کو بجلی، ٹیلی فون اور دیگر سہولیات اٹلی فراہم کرتا ہے۔ ریاست کی داخلی سکیورٹی سوئس گارڈز کور کے ذمے ہے جن کیلئے وہی معیار رکھا گیا ہے جو سوئس آرمی سروس کے لئے طے ہے۔ جبکہ غیر ملکی دشمنوں کے خلاف بیرونی دفاع اٹلی حکومت کی ذمہ داری ہے۔یہ اتنا مختصر ملک ہے کہ یہاں نہ تو پبلک ٹرانسپورٹ چلتی ہے اور نہ ہی یہاں ریلوے سٹیشن اور ہوائی اڈہ ہے۔ ملک کے اندر آنے جانے کے لئے چند ایک مختصر شاہراہیں ہیں۔اسی طرح اس ملک کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک پندرہ سے بیس منٹ میں پیدل عبور کیا جا سکتا ہے۔
معاشی صورت حال:اگرچہ یہ ایک بہت ہی چھوٹا سا ملک ہے لیکن اسکی فی کس آمدنی حیران کن حد تک 21198 امریکی ڈالر ہے۔ اس لحاظ سے یہ دنیا کی 18 ویں امیر ترین معاشی ریاست ہے۔ اس کا اپنا پوسٹل سروس، بنک ، ریڈیو سٹیشن، فارمیسی اور اٹلی کے تعاون سے ٹیلی فون سسٹم اوربجلی کا نظام ہے۔ سیاحت کی آمدن کے ساتھ ساتھ عجائب گھروں میں داخلہ فیس اور سرکاری سطح پر اشاعتوں کی آمدن پر منحصر ہے۔
بچوں کی پیدائش پر پابندی: ویٹی کن سٹی دنیا کاوہ واحد ملک ہے جسے کوئی شخص اپنا پیدائشی ملک نہیں کہہ سکتا۔ اس ملک میں تمام شہری غیر ملکی ہوتے ہیں ۔ یہاں نہ کوئی شادی کر سکتا ہے اور نہ ہی قانونی اور مذہبی طور پر اولاد پیدا کرنے کی اجازت ہے۔ یہی وہ وجہ ہے یہاں گائناکالوجی سے متعلق کوئی بھی ہسپتال موجود نہیں۔ ایک اندازکے مطابق 40 خواتین مستقل رہائش پذیر ہیں جبکہ ہر سال لگ بھگ 50 لاکھ سیاح ، سفارتی وفد اور دیگر شعبوں سے متعلق لوگ اس ملک میں آتے جاتے رہتے ہیں ان کے لئے یہاں کی حکومت نے روم میں ایک ہسپتال قائم کیا ہوا ہے ۔ کسی بچے کے پیدا ہونے کی صورت میں اسے ابتدائی طبی امداد دے کر روم میں منتقل کر دیا جاتا ہے جہاں ایک سال تک سرکاری طور پر اسے رہائش کے ساتھ ساتھ دیگر سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں۔
اس سلسلے میں ایک تحقیق کے مطابق گزشتہ 90 سال کے دوران دو کیس اس ملک میں بچہ پیدا ہونے کے ہوئے تھے ایک اس وقت جب 19 جون 1929 ء کو ویٹیکن سٹی نئی ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا تھا تو چند دن بعد اس ریاست کے ایک ملازم کے ہاں ایک بچہ کا جنم ہوا جس کا نام اس وقت کے پوپ نے Pio رکھا۔جبکہ دوسرا کیس جنوری 2016 میں اس وقت سامنے آیا جب ایک عورت نے یہ دعویٰ کر ڈالا کہ اس کے ہاں ویٹیکن میں ایک بچے کا جنم ہوا ہے ، چنانچہ تحقیق پر پتہ چلا کہ اس بچے کا جنم ویٹیکن نہیں بلکہ ملحقہ ملک اٹلی میں ہوا ہے۔ چنانچہ اسے رہائشی سہولیات دے کر ایک سال کے لئے روم بھجوا دیا گیا تھا اور بعد میں اس بچے کو اٹلی کی شہریت دی گئی تھی۔
دلچسپ اور منفرد ریاستی قوانین :یہاں بغیر بازو شرٹ یا ٹی شرٹ پہننا منع ہے جبکہ ٹراؤزر، سکرٹس اور دیگر لباس گھٹنوں تک لمبے ہونے چاہئیں۔ باریک کپڑے بھی ممنوع ہیں۔ اگر آپ نے ٹوپی پہن رکھی ہے تواسے اتار کرمقدس عمارت میں داخل ہونا ہو گا۔ کندھے اور کہنیاں ڈھانپے ہوئے ہونے چاہیئں۔ لباس ہر قسم کی تحریروں، تصویروں یا نقش و نگار سے پاک ہونا چاہئے۔سینڈل یا کھلا جوتا( جس میں پاؤں نظر آئیں )بھی ممنوع ہیں۔