قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے، علما و مشائخ

اہم سرکاری عہدوں پر انکی تعیناتی امت مسلمہ کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے
تحفظ ختم نبوت کیلئے جان لڑادیں گے ، 14ویں سالانہ مرکزی ختم نبوت کانفرنس سے خطابکراچی (اسٹاف رپورٹر)1974ء میں پاکستان کی قومی اسمبلی نے علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی کی قرارداد پر قادیانیوں کو متفقہ طور پرغیر مسلم قرار دے کر عظیم کارنامہ انجام دیا،تحفظ ختم نبوت کے لیے تن من دھن قربان کردیں گے، 30 ہزار شہدا کے خون کو بھولے نہیں ہیں،قادیانیوں کی حکومت میں اہم عہدوں پر تعیناتی امت مسلمہ کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے انہیں فوری طور پر اہم عہدوں سے برطرف کیا جائے۔یہ بات مقررین نے مرکزی امیر صوفی امان اﷲ خان نیازی کی زیر صدارت 14 ویں سالانہ مرکزی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ مقررین میں پروفیسر این ڈی خان،ڈاکٹر نور احمد شاہتاز، علامہ سید عظمت علی شاہ ہمدانی، ثروت اعجاز قادری،میر نواز خان مروت،مفتی الیاس رضوی، شبیر ابو طالب ،حلیم خان غوری ،عارف ساقی،عقیل انجم قادری، جہانگیر صدیقی ،شیخ عمران الحق اور دیگر شامل تھے ۔ فدائیان ختم نبوت پاکستان کے مرکزی امیر صوفی امان اﷲخان نیازی نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے علامہ شاہ احمد نورانی تک اُمت مسلمہ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کا حق ادا کیا ،قادیانیوں کے سرپرستوں اور اُن کے حمایتیوں کی سازش ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ڈاکٹر نور احمد شاہتاز نے کہا کہ آپ ﷺکو تمام زمانوں اور اقوام کے لیے مبعوث کیاگیا ، آپ ﷺہی آخری نبی اور رسول ہیں لہٰذا اس عقیدے پر ایمان رکھے بغیر کوئی بھی شخص مسلمان کہلانے کا مستحق نہیں ۔کانفرنس میں مفتی بشیر القادری، مفتی رفیع نورانی، مولانا عبد الرحمٰن نورانی ، علامہ شعیب قادری،حاجی یعقوب عطاری، سلیم قریشی ایڈووکیٹ، سلیم خان قادری، مرزا مبین بیگ، ناصر حسین بریلوی، عبدالوحید یو نس ،حاجی عبدالرحیم ، قاضی عبدالقادر صدیقی، حافظ حسن انصاری، انجینئر دانش قادری، محمدشکیل قاسمی اوردیگربھی شریک تھے۔