
منگل سہہ پہر چار بج کر انتیس منٹ پر زمین دہل گئی اورعمارتیں جھولنے لگیں، زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شہریوں کو خوفزدہ کر دیا۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کے شہر آواران میں ہوا۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق شہر میں لیویز آفس سمیت چالیس فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ زلزلے کے بعد شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ایف سی کی ریسکیو ٹیمیں اور پاک فوج کے جوان بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ جاہو، کشکور ، کولوہ،مالار، خضدار، ماشکیل اور تربت میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ گوادر میں بھی کئی مکانات کی دیواریں گر گئیں۔ زلزلے کے جھٹکے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بھی محسوس کئے گئے۔ شدید زلزلے نے کراچی سمیت سندھ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ نوکنڈی، جیکب آباد، حیدر آباد، دالبندین اور لاڑکانہ سمیت اندرون سندھ بھی جھٹکے محسوس کئے گئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز خضدار سے ایک سو بیس کلومیٹر دور مغرب میں تھا۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ نئی دہلی سمیت شمالی بھارت کے کئی شہروں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کے بعد آفٹرشاکس بھی محسوس کئے گئے۔
سے اہم مضامین پڑھیئے