سانحہ ماڈل ٹائون، رانا ثناء اللہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہاز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی شفاف تحقیقات کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا۔ انصاف کے حصول کیلئے وزیر قانون کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ سے کہا ہے کہ استعفیٰ دیدیں جبکہ پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انصاف کے حصول کیلئے وزیر قانون کو عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اس واقعے کی صاف اور شفاف تحقیقات کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہوں۔ مجھ پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں. میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک متاثرین کو انصاف نہ دلا دوں۔ ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کی پارٹی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے گرانقدر خدمات ہیں لیکن انصاف کی بالادستی کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد میرے اپنے افراد ہیں۔ معاملے کی شفاف تحقیقات کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا۔ اگر کوئی کمیشن سے مطمئن نہیں تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔ منہاج القران کے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ وہ تعزیت کے لئے ادارہ منہاج القران جانا چاہتے ہیں۔ اگر وہ بلائیں تو سر کے بل جائیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیریئرز غیر قانونی تھے لیکن وہ اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتے اور اس وقت کوئی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا چاہتے۔ سیاسی بات کسی اور دن کریں گے اور سب کے پول کھول دیں گے۔ دوسری جانب رانا ثناء اللہ نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو بھجوا دیا ہے. رانا مشہود کو وزیر قانون پنجاب بنائے جانے کا امکان ہے.

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں