سبزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے پشاورکے شہریوں کے ہوش اڑا دیئے۔ ایک طرف تو آسمان سے باتیں کرتی سبزی کی قیمتیں تو دوسری جانب دکانداروں کی من مانی کی وجہ سے عوام مہنگی سبزی خریدنے پر مجبورہو گئے جبکہ انتظامیہ غائب دکھائی دیتی ہے۔
رمضان سے قبل ہونے والی مہنگائی نے پشاورکے شہریوں کو پریشان کر دیا۔ 30 سے 40 روپے فروخت ہونے والے ٹماٹر کا سرکاری نرخ تو 60 روپے ہے لیکن مارکیٹ میں 80 روپے میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔
25 سے 30 روپے میں فروخت ہونے والے آلو کی سرکاری قیمت تو 30 روپے مقرر کی گئی لیکن پچاس سے کم دسیتاب نہیں۔ لیموں کی تو بات ہی نہ پوچھیں 400 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔
سبزی منڈی میں تو خریداری کیلئے عوام کا تو رش ہے لیکن مہنگائی پر قابو پانے کے دعوئے کرنے والے مارکیٹ سے غائب نظر آئے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک طر ف انتظامیہ کے نہ ہونے سے دکاندار من مانی کر رہے ہیں تو دوسری طرف سرکاری نرخ بھی اتنے زیادہ ہیں کہ غریب آدمی خریداری نہیں کر سکتا۔
منڈی میں تو ہول سیل کی بنیاد پر نرخوں کو جاری کیا جاتا ہے تاہم شہر کے محلوں میں فروخت ہونے والی سبزی کی قیمت اس سے بھی زیادہ ہے، ہر سال کی طرح اس دفعہ بھی مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی دعوئے صرف دعووں کی ہی حد تک ہیں۔