پاکستان کے جنوبی ساحلی پٹی سندھ اور بلوچستان کے صوبوں کے ساتھ گزرتے ہوئے بحرہ عرب سے ملتی ہے کسی بھی ملک کی معیشت کا زیادہ تر انحصار اس کے بندر گاہوں پر ہوتا ہے۔ صوبہ سندھ کا شہرکراچی ساحل پر واقع ہے اور یہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی مرکز ہے۔ ساحلی علاقہ ہونے کی وجہ سے کراچی کی بندر گاہ بہت اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان کا زیادہ تر ساحلی علاقہ صوبہ بلوچستان میں ہے ۔ یہ صوبہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہاں کی زمین معدنیات کے خزانوں سے بھی مالا مال ہے۔ جب بھی ہم پاکستان کے ساحلوں کا ذکر کرتے ہیں تو زیادہ تر کراچی کے ساحل کی بات ہوتی ہے اور ہم صوبہ بلوچستان میں موجود سب سے مشہور ساحلوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اس کی وجہ شاید یہ بھی ہوسکتی ہے کہ بلوچستان کے مقامی حکام نے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے قدرتی مقامات کے تحفظ کیلئے زیادہ توجہ نہیں دی۔ بلوچستان میں سی پیک منصوبے کے بعد بہت سے غیر ملکی سیاحوں نے بھی قدرتی طور پر محفوظ ہونے والے شاندار مقامات کی سیر کرنے میں دلچسپی پیدا کی ہے۔ یہاں پر حکومت پاکستا ن نے 90 ء کی دہائی میں ایک انٹرنیشنل جیب ریلی کا انعقاد کروایا جس سے غیر ملکی سیاحوں کا ان خوبصورت علاقوں کی طرف توجہ حاصل کرنا ایک فطری عمل تھا۔بلوچستان کے ساحلی علاقے پرکشش قدرتی مقامات ہیںاسی لئے ان علاقوں نے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی ہے۔ آج ہم بلوچستان کے ساحلوں کے بارے میں ذکر کریں گے۔کنڈ ملیر کنڈ ملیر بلوچستان ، کو دنیا کے 50 بہترین ساحلوں کی فہرست میںپیشہ ور افراد نے شامل کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں یہ ساحل پاکستان میں سیاحوں کیلئے سب سے پرکشش مقام بن گئے ہیں۔ اس لیے زائرین کی سہولت کیلئے بہت سے ہوٹل، گیسٹ ہاؤسز اور ریستوران جدید ٹچ کے ساتھ دستیاب ہیں۔ مزید یہ کہ یہ ساحل ہنگول نیشنل پارک کا حصہ ہے جو اپنی تاریخ کیلئے مشہور ہے۔اورماڑہ بیچاورماڑہ کا ساحلی علاقہ سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے بنایا گیا تھا۔ یہ شاندار ساحل مکران کوسٹل ہائی وے پر واقع ہے۔ یہ سب سے پرکشش ساحلوں میں سے ایک ہے کیونکہ اس علاقے کی طر ف جاتے ہوئے ساحل کے کنارے کنارے سڑک پر سفر کرتے ہوئے آپ بحر عرب کے دلکش نظارے دیکھ سکتے ہیں۔گوادر بیچ گوادر کا ساحل پاکستان کے لوگوں کیلئے ایک خوشگوار جگہ ہے اور اس وقت پاکستان کے سب سے نمایاں ساحلوں میں سے ایک ہے۔ لوگ شام کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ تفریحی مقاصد کیلئے یہاں آتے تھے اور صاف سرخ ریت پر خوبصورت شام گزارتے ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی بندر گاہ اورسی پیک منصوبے کا مرکز بھی گوادر کے ساحل ہی ہیں۔پسنی بیچپسنی گوادر ضلع میں واقع کوئی معروف ساحل نہیں ہے۔ اس میں سنہری ٹیلوں کا قدرتی حسن ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہاں آبادی بڑھ رہی ہے، لیکن حکام نے اس جگہ پر سیاحوں کی سہولت کیلئے زیادہ سرمایہ کاری نہیں کی۔ آبادی میں اس اضافے کی وجہ سے اس خوبصورت ساحل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔استولا جزیرہاستولا جزیرہ اب پاکستان کا ایک حیران کن ساحل ہے جس نے بہت سے سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ جزیرے کی کچھ دلکش تصاویر شیئر کرنے کے بعد، بہت سے مسافر یہاں کیمپنگ اور سکوبا ڈائیونگ کیلئے آئے۔ اسے پاکستان کا پہلا سمندری محفوظ علاقہ بھی قرار دیا گیا ہے۔پڑی زر پڑی زر جسے گوادر ویسٹ بے بھی کہا جاتا ہے پاکستان کا ایک اور خوبصورت ساحل ہے۔ یہ ساحل چھوٹے ماہی گیروں اور بحری جہازوں کا میزبان ہے۔ یہ جگہ پاکستان کے آس پاس کے سیاحوں کیلئے سب سے پرکشش ساحل ثابت ہو سکتی ہے۔دران بیچ دران بیچ جیوانی میں واقع ہے اور بلوچستان آنے والے سیاحوں کیلئے پرکشش جگہ ہے۔ اس جگہ کا دورہ کرنے والے مسافروں کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ اس کی دلکش خوبصورتی کے پیچھے یہی وجہ ہے اور یہ بلوچستان کا ایک آلودگی سے پاک ساحل ہے۔جیوانی بیچ جیوانی ساحل برطانوی افواج کی اپنی تاریخ کی وجہ سے مشہور ہے، جنہوں نے دوسری جنگ عظیم میں ایک وکٹوریہ ہٹ اور ایک ہوائی اڈہ برطانوی فوج کے زیر استعمال بنایا تھا۔ جیوانی کے ساحلوں کے دلکش نظارے ہیں جو پاکستان کے مسافروں اور فوٹوگرافروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔پشوکان بیچ اگرچہ پشوکون ساحل ایک دلکش جگہ ہے، لیکن بدقسمتی سے، یہ مقامی اور غیر ملکی سیاحوں میں نمایاں ہونے میں ناکام رہا ہے۔ آس پاس کے مقامی لوگ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں لیکن یہ سیاحوں کے لیے ایک بہتر مقام نہیں بن سکا۔لسبیلہ بیچ لسبیلہ کا ساحل پاکستان کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک مثالی بن گیا ہے۔ اس ساحل پر نرم سنہری ریت اور چٹان کی تشکیل ہے جس کی وجہ سے یہ لوگوں کی آنکھوں کیلئے اسے دلکش بنا دیتا ہے۔ بہت سے لوگ یہاں کیمپنگ کیلئے آئے۔ یہ جگہ سمندر کے کنارے پر امن وقت گزارنے کیلئے ایک بہترین جگہ ہو سکتی ہے۔