امیداللہ ہلاکت کیس میں پولیس اہلکار زیرحراست

امیداللہ ہلاکت کیس میں پولیس اہلکار زیرحراست

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سہراب گوٹھ میں 17 سالہ امید اللہ کی پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ہلاکت، فائرنگ میں ملوث پولیس اہلکار کو حراست میں لے کر تادیبی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ کے علاقے گبول گوٹھ میں دودھ کی دکان پر کھڑے 17 سالہ نوجوان امید اللہ کی پولیس اہلکار کی مبینہ فائرنگ سے ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ واقعے کے بعد پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے ، جب کہ اہلکار کا موقف ہے کہ فائرنگ اتفاقیہ طور پر ہوئی۔ واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب نوجوان امید اللہ گبول گوٹھ میں واقع دودھ کی دکان کے باہر کھڑا تھا کہ قریب سے گزرنے والے پولیس اہلکار کی جانب سے چلائی گئی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔عینی شاہدین کے مطابق، پولیس اہلکار معمول کی گشت پر تھا کہ اس کا اسلحہ چلنے سے گولی سیدھی امید اللہ کو لگی۔ واقعے کے فوری بعد اہلکار جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا، تاہم اطلاع ملنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملوث اہلکار کو حراست میں لے لیا۔متعلقہ تھانے کے حکام کے مطابق زیر حراست پولیس اہلکار ابتدائی بیان میں موقف اختیار کر رہا ہے کہ گولی حادثاتی طور پر چلی اور اس کا ارادہ کسی کو نقصان پہنچانے کا نہیں تھا۔ قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو اسلحے کے غیر محتاط استعمال پر سوال اٹھایا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں