دنیا نیوز ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے دونوں ملازمین کو فیصلہ کی فوری ترسیل کے الزام میں معطل کیا گیا ہے۔ اسلام آباد سے علی اور لاہور رجسٹری سے شہزاد نامی ملازم کو معطل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رہائی کے بعد نواز شریف کے جاتی امرا میں ڈیرے، معمول کا چیک اپ
ذرائع کے مطابق دونوں ملازمین نے عدالتی وقت ختم کے باوجود فیصلہ کی ترسیل کی حالانکہ عدالتی اوقات کار دوپہر ساڑھے تین بجے تک ہیں۔
ضمانت کے فیصلے کی فوری ترسیل سے نواز شریف رات پونے ایک بجے جیل سے رہا ہو گئے تھے۔ ضمانت کا فیصلہ رات نو بجے لاہور بھیجا گیا تھا۔