پنڈی ٹیسٹ کا پہلا روز، انگلش ٹیم 267 رنز پر ڈھیر، 73 پر 3 شاہین بھی پویلین لوٹ گئے

راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ کے پہلے روز مہمان ٹیم پہلی اننگز میں 267 رنز پر ڈھیر ہوگئی، پاکستان نے 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 73 رنز بنالیے۔

قومی سپنرز کی بتاہ کن باؤلنگ کے سامنے انگلش بیٹرز ایک بار پھر بے بس نظر آئے اور پنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 267 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جواب میں پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر رنز بنالیے، کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز پر موجود ہیں۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، دونوں ٹیموں نے ملتان میں ایک ایک میچ جیت رکھا ہے، یہ فیصلہ کن ٹیسٹ میچ جیتنے والی ٹیم ٹرافی اٹھائے گی۔

پہلا روز

راولپنڈی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز بین ڈکٹ اور زیک کرالی نے کیا اور دونوں اوپنر نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

تاہم زیک کرالی 29 رنز بنا کر نعمان علی گیند پر صائم ایوب کو کیچ دے بیٹھے، مدل آرڈر بیٹر اولی پوپ محض 3 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد انگلش ٹیم کے تجربہ کار بیٹر جو روٹ کریز پر آئے مگر کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور صرف 5 رنز بنا کر ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین چلتے بنے۔

انگلینڈ کو چوتھا نقصان بین ڈکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا، بائیں ہاتھ کے بلے باز 52 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے جبکہ جارح مزاج بیٹر ہیری بروک بھی ساجد خان کے سامنے بے بس نظر آئے اور محض 5 رنز بنا کر آف سپنر کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔

کپتان بین سٹوکس 12، ریحان احمد 6 اور جیک لیچ 16 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔

انگلش ٹیم کیلئے 7 ویں وکٹ کی شراکت میں گّس ایٹکنسن اور جیمی سمتھ نے 107 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم ایٹکنسن 39 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیل کر وکٹ گنوا بیٹھے، بعدازاں 91 رنز بنا کر جیمی سمتھ بھی پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے 6، نعمان علی نے 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز کا آغاز عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے کیا مگر یہ جوڑی زیادہ دیر تک ساتھ نہ نبھا سکی اور 35 کے مجموعی سکور پر عبداللہ شفیق 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

قومی ٹیم کی دوسری وکٹ 43 کے مجموعی سکور پر گری جب صائم ایوب 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ 46 رنز کی مجموعی سکور پر کامران غلام بھی 3 رنز بناکر چلتے بنے۔

ٹاس

قبل ازیں انگلش ٹیم کے کپتان بین سٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گرین شرٹس کے خلاف پہلی اننگز میں بڑا سکور کھڑا کریں اور حریف ٹیم کو پریشر میں لیکر آئیں۔

اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتا، ٹاس جیت کر ہم بھی پہلے بیٹنگ کرنے کو ترجیع دیتے تاہم کوشش ہوگی ابتدا میں سپنرز کے ذریعے اٹیک کر کے انگلش بیٹرز کی جلد وکٹیں حاصل کریں۔

تسیرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ کیلئے قومی سکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، ملتان میں انگلینڈ کیخلاف دوسرا ٹیسٹ میچ جیتنے والی ٹیم ہی میدان میں اتری ہے، راولپنڈی ٹیسٹ میں بھی قومی ٹیم 3 سپیشلسٹ سپنرز نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان کے ساتھ کھیل رہی ہے۔

قومی سکواڈ
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان، کامران غلام، سلمان علی آغا، عامر جمال، نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان شامل ہیں۔

انگلش سکواڈ
انگلینڈ نے بھی تیسرے ٹیسٹ میچ کیلئے ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر کو بطور سپیشلسٹ سپنرز ٹیم میں شامل کیا ہے، ان کے علاوہ کپتان بین سٹوکس، زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پاپ، جو روٹ، ہیری بروک، جمی سمتھ، فاسٹ باؤلر گِس ایٹکنسن پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں