ایران روس کو بیلسٹک میزائل دینے سے باز رہے، ہمارا ردعمل سنگین ہوگا : امریکا

واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ نے ایران کو باضابطہ طور پرخبردار کیا ہے کہ ایران نے روس کو بیلسٹک میزائل دیے تو امریکی رد عمل سنگین ہو گا۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز امریکی ترجمان ویدانت پٹیل نے رپورٹرز بریفنگ میں خبردار کیا ، امریکا کی طرف سے روس کو ایرانی بیلسٹک میزائلوں کی منتقلی کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا کہ   ایران کی طرف سے ایسی سرگرمی ان کوششوں کے برعکس ہو گی جو ایران امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لیے کر رہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا امریکہ اپنی یورپی اتحادیوں کے ساتھ اس بارے میں رابطے میں ہے کہ ایران روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، ایسا ہونے کی صورت میں ہم نے اپنے رد عمل اور جواب کی تیاری کر لی ہے، ایران کے لیے ہمارا   ریسپانس   بڑا سریع اور سنگین ہو گا۔

ترجمان کے مطابق ایران کی بیلسٹک میزائل روس کو دینا یوکرین میں جاری جنگی جارحیت کو ڈرامائی طور پر بڑھاوا دینے کا باعث بنے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں:ایران کی جانب سے بڑے حملے کیلئے تیار رہنا چاہیے : جان کربی

خیال رہے کہ  بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے دو مختلف یورپی ذرائع کے حوالے سےجمعہ کے روز یہ اطلاع دی تھی کہ درجنوں روسی فوجیوں کو ایران میں  فتح 360 بیلسٹک میزائلوں  کے استعمال کی تربیت دی جارہی ہے۔ 

 خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق   فتح 360   ایک کلوز رینج بیلسٹک میزائل ہے،اس کی سینکڑوں کی تعداد میں روس کو فراہمی توقع کی جارہی ہے تاکہ روس یوکرین کی جنگ میں استعمال کرے۔

دوسری جانب روس ان دنوں ان ملکوں سے بھی جنگی آلات کے حصول کے لیے کوشاں ہے جن پر پابندیاں عائد ہیں ، ان ملکوں میں شمالی کوریا بھی شامل ہے۔

ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کوایک اصلاح پسند صدر کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جیسا کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی امریکہ اور یورپی ملکوں کے ساتھ تعلقات بحالی کی بات کر کے اپنی اصلاح پسندی کا ثبوت بھی دینے کی کوشش کی تھی، لیکن امریکی ترجمان نے کہا کہ یہ دوہرا پن ہے جس کی وجہ سے ایرانی رجیم کی ساکھ متاثر رہے گی۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں