سینیٹ اجلاس: منی بل 2024ء پر رپورٹ پیش کر دی گئی، حکومتی سینیٹر کی مخالفت

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ اجلاس میں منی بل 2024ء پر رپورٹ پیش کر دی گئی۔

خصوصی کمیٹی کے کنوینر فاروق ایچ نائیک نے رپورٹ پیش کی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں، اربوں روپوں کے ٹیکس مقدمات ٹربیونلز میں پھنسے ہوئے ہیں، ان ٹیکس مقدمات میں تیزی لانے سے متعلق قوانین میں ترامیم لائے ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ان اصلاحات سے متعلق کمیٹی نے متفقہ منظوری دی ہے، وزیراعظم اور حکومت نے اپنے اختیارات کم کئے ہیں، سینیٹر علی ظفر نے بھی کچھ تجاویز پیش کی تھیں، کمیٹی میں اپوزیشن کی تمام تجاویز پر طویل بحث کی گئی، مقصد تھا فرد واحد کی بجائے کمیٹی اب یہ معاملات دیکھے، درخواست ہے منی بل کو منظور کیا جائے۔

حکومتی سینیٹر سعدیہ عباسی نے بل پیش کرنے کی مخالفت کی، انہوں نے کہا کہ ابھی قائمہ کمیٹیاں نہیں بنیں تو خصوصی کمیٹی سے کیسے منظوری لی گئی، ایوان کو بائی پاس نہ کیا جائے، ماضی میں حفیظ شیخ آئے انہوں نے معاشی بربادی کی اب وہ کہاں ہیں؟

سعدیہ عباسی نے کہا کہ کیوں ہم ایف بی آر کا ڈیٹا این جی اوز کو دے رہے ہیں؟ کرم داس اور میکنزی دو این جی اوز اور کمپنیوں کو ڈیٹا کیوں دیا جارہا ہے؟ یہ طریقہ کار درست نہیں اس کا نقصان ملک کو ہوگا۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں